مہنگائی کا 42 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

Aug 20, 2022 | 13:09:PM
مہنگائی کا 42 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا اور مہنگائی کی شرح 42.31 فیصد تک جا پہنچی
کیپشن: مہنگائی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) مہنگائی کا 42 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا اور مہنگائی کی شرح 42.31 فیصد تک جا پہنچی۔

تفصیلات کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 3.35 فیصد کا مزید بڑا اضافہ ہوا، جس نے مہنگائی کی شرح کو تاریخ کی بَلند ترین سطح پر پہنچا دیا۔

یہ بھی پڑھیں:شہباز گل کیس: اضافی دستاویزات جمع کرانے کیلئے درخواست دائر

مہنگائی کی شرح شرح ہفتہ وار بنیادوں پر 42.31 کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، 1973 میں مہنگائی کی شرح 37.8 ایک فیصد تھی۔

 ادارہ شماریات نے ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں پچیس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

ٹماٹر 18 روپے 55 پیسے فی کلو مہنگا ہوا جبکہ زندہ مرغی کی فی کلو قیمت انیس روپے بارہ پیسے بڑھ گئی۔

ایک سو نوے روپے فی درجن پر ملنے والا انڈا 210 روپے فی درجن ہوگیا، دال مونگ تین روپے جبکہ دال ماش ایک روپے چار پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔

اسی طرح آلو، پیاز، مرچ اور دودھ کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں جبکہ بجلی کی قیمت میں ارسٹھ پیسے فی یونٹ یعنی چھ اعشاریہ آٹھ تین فیصد اضافہ ہوا۔

پٹرول بھی 2.96 فیصد مہنگا ہوا، ماہرین کا کہنا ہے روپے کی قدرمیں کمی کے ساتھ ساتھ پٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمت میں اضافہ مہنگائی میں اضافے کی بنیادی وجوہات ہیں۔