جنرل (ر) فیض حمید آرمی چیف بننا چاہتے تھے، لالچ میں آگئے: پرویز الہٰی کا انکشاف

Dec 19, 2022 | 15:32:PM
وزیراعلیٰ پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید آرمی چیف بننا چاہتے تھے، لالچ میں آگئے
کیپشن: وزیراعلی پنجاب پرویز الہی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عثمان دل محمد) وزیراعلیٰ پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید آرمی چیف بننا چاہتے تھے، لالچ میں آگئے۔

وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی نے اپنے سنسنی خیز انٹرویو میں انکشاف کیا کہ جنرل فیض نے ہمارے ساتھ بہت زیادتیاں کیں، انہوں نے چئرمین نیب کو بلا کر مجھے اور مونس الہٰی کو گرفتار کرنے کا کہا، میں نے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ سے بات کی تو انہوں نے جنرل فیض حمید کی ٹھکائی کی، جس پر جنرل (ر) فیض حمید نے کہا کہ پیچھے سے عمران خان کا حکم ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) فیض حمید پی ٹی آئی کو اوپر لانا چاہتے تھے، کیونکہ وہ آرمی چیف بننا چاہتے تھے، لالچ میں آگئے، سیٹوں پر پہلے ایمانداری سے ساتھ کام کرتے تو مسائل نہ ہوتے، جس سے جنرل (ر) فیض حمید کو، ہمیں اور عمران خان کو نقصان ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ آدھا کام تو عثمان بزدا نے خراب کیا، یہ لوگوں کو اندر کرواتا تھا۔

ایک انٹرویو میں نواز شریف کی واپسی سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ اگر ہماری حکومت رہی تو ن لیگ کو 25 تاریخ ضرور یاد کرائیں گے، اس روز انہوں نے جو کیا وہ شریف خاندان کے پورے ٹبر کو یاد کرائیں گے اور انہیں پنجاب کے تمام شہروں کی جیلوں کی سیر کرائیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ہم سیاستدانوں سے زیادہ سمجھدار ہے، وہ چاہتی ہے کہ یہ نظام چلتا رہے اور اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں، اسٹیبلشمنٹ سے ہمارا کبھی رابطہ نہیں ٹوٹا، باقی تو لڑائیاں کرتے ہیں، ہم کچھ چیزیں ان کی سہہ بھی لیتے ہیں، ہم محبت میں باتیں ٹال بھی دیتے ہیں معاملے صحیح ہو جاتے ہیں۔ عمران خان نے پہلے ہی کہ تھا کہ میں اسمبلیاں توڑ دوں گا،ہم نے فوراًحامی بھری اور کہا کہ یہ اسمبلیاں آپ کی امانت ہیں، اسمبلیاں توڑنے کے اعلان سے متعلق مجھے عمران خان کے فیصلے پر کوئی شبہ نہیں۔

پرویز الہٰی نے کہا کہ اسمبلی ٹوٹنے تک بات نہیں جائے گی، اگر ایسا ہوا تو پی ٹی آئی فارغ ہو جائے گی اور ن لیگ آجائے گی، شہباز شریف کے بیٹے آگئے، نوازشریف بھی نہا دھو کرآجائیں گے، اسی لیے بھائیوں والا مشورہ دے رہا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ چار ماہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے ایک دن سکوں سے نہیں بیٹھے، اگر مجھے موقع ملتا تو اگست تک مدت پوری کرتے، مگر یہ مینڈیٹ عمران خان کا ہے اسی کے فیصلے پر عمل کریں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اللہ جو چیز دے وہ عمران خان لے سکتا ہے نہ کوئی اور، 23 تاریخ ابھی دور ہے، عمران خان کو بتا دیا تھا کہ اسد عمر، پرویز خٹک اور سبطین خان ہم سے بات کریں، پی ٹی آئی کے باقی لوگ ہم سے بات نہ کریں، ہم پی ٹی آئی کے اتحادی تھے، مگر فواد چودھری اور شیخ رشید سانس لئے بغیر تنقید کے نشتر چلاتے تھے۔