لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں چیمپئنز ٹرافی کے میچز ہونگے: چیئرمین پی سی بی

Mar 18, 2024 | 23:03:PM
لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں چیمپئنز ٹرافی کے میچز ہونگے: چیئرمین پی سی بی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) چیئرمین پی سی بی محسن رضا نقوی کاکہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرامی کی میزبانی کے لئے پرامید ہیں، لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں چیمپئنز ٹرافی کے میچز ہونگے۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سید محسن رضا نقوی نیشنل بینک سٹیڈیم کراچی میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 9 کا فائنل دیکھنے کے لئے پہنچے تو پی سی بی حکام نے ان کا استقبال کیا، انہوں نے پی ایس ایل 9 کے فائنل میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، عہدہ سنبھالنے کے بعد محسن نقوی پہلی مرتبہ سٹیڈیم گئے ہیں، فائنل کی اختتامی تقریب میں صرف آتش بازی کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیرن سیمی کی بھی پاکستان ٹیم کا ہیڈکوچ بننے سے معذرت،وجہ بھی سامنے آ گئی

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے لیے پوری طرح پُرامید ہیں، کراچی، لاہور، راولپنڈی میں چیمپئنز ٹرافی کے میچز ہونگے، چیمپئنز ٹرافی کا ایشو آئی سی سی کے ایجنڈے میں تھا، چیمپئنز ٹرافی کے تمام میچز پاکستان میں کرانے کی پوری کوشش ہے، ہیڈ کوچ کی تلاش جاری ہے ایک ہفتے تک فیصلہ متوقع ہے، پی سی بی میں ضروری تبدیلیاں کی جائیں گی،  پچھلے سال ہم نے 2700 ڈومیسٹک میچ کروائے، اگلے 4 ماہ  میں 9 ہزار ڈومیسٹک میچز کرانے کا ہدف ہے۔

چیئرمین پی سی بی کا مزید کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی ہی کپتان کا فیصلہ کرے گی، میری مرضی سے کپتان نہیں آئے گا، ایک ہفتے میں غیرملکی کوچ کا معاملہ حل ہوجائے گا، سلیکشن کمیٹی میں چند تبدیلیاں کریں گے، شین واٹسن سے بات چیت قبل از وقت باہر آنے سے مسائل پیدا ہوئے، میرے پاس جادو کا چراغ نہیں، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے، محنت نظر آنی چاہیے، آئی سی سی میٹنگ کے دوران بھارت کے جے شاہ سے ملاقات اچھی رہی۔

پچز کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) لاہور میں 4 سے 5 پچز بن رہی ہیں، ایک پچ آسٹریلیا اور ایک پچ انگلینڈ سے مٹی منگوا کر بنوا رہے ہیں، سٹیڈیمز کو بھی سٹیٹ آف دی آرٹ بنوائیں گے، آپ کو نیشنل سٹیڈیم بہترین ملے گا یہ میرا وعدہ ہے۔

بورڈ معاملات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  ٹیم کے 11 کھلاڑی ہیں اور بورڈ میں 900 بندے ہیں، کسی کو نوکری سے نکالنا نہیں چاہتا لیکن ہم نے پیسے بھی بچانے ہیں، پاکستان کی بہتری کے لیے ہرممکن کام کرنے کی کوشش کریں گے، میں ایک ساتھ دونوں عہدوں کو رکھنے کو تیار ہوں، ہم پاکستانی ہے ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی، ہم پاکستان میں چیمپئن ٹرافی کروانے میں کوئی قصر نہیں چھوڑیں گے۔

ڈومیسٹک کرکٹ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ لاہور کراچی اور پنڈی میں ہم کالج لیول پر ٹورنامنٹ کروا رہے ہیں، صرف میچز کروانا مقصد نہیں ہے اس میں سے اچھے کھلاڑی نکالنا بھی مقصد ہے، سلیکشن کمیٹی ہفتے میں فائنل ہوجائے گی اور وہ پاور فل کمیٹی ہو گی، پہلے لوگ پیسے سمیٹ لیتے تھے اب ییسے خرچ کرنے کا وقت ہے، ٹیم سے میری بات ہوئی کے ہارو تو عزت سے ہارو۔

انہوں نے کہا کہ میں سارے مافیا کے خلاف کام کر رہا ہوں، لا اینڈ آرڈر کا معاملہ صوبائی پولیسی ہے، پنڈی بھرا ہوا تھا لاہور بھرا ہوا تھا واحد کراچی اسٹیڈیم ہے نہیں بھر رہا تھا، کراچی میں کیوں نہیں آتے میرے لئے ایک مسئلہ بنا ہوا ہے، کراچی کی نسبت لاہور میں کم چلنا پڑھ رہا ہے، ہم کراچی میں کراوڈ کے نہ آنے پر حل ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں، میرا وعدہ ہے چیمپئن ٹرافی کے بعد نیشنل سٹیڈیم الگ نظر آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کی پالیسی پر فلسطین کا جھنڈا نا لانے کا مسئلہ ہے، سٹیڈیم انشااللہ اسٹیٹ آف دی آرٹ بنائیں یہ ہمارا آپ سے وعدہ ہے، ویمن کرکٹ لیگ پر کام شروع ہوگیا، فینز انگیجمینٹ پر سیکیورٹی کی وجہ سے کام نہیں ہوپاتا، میں چاہتا ہوں فینز ایکشن سے قریب ہوں، حارث رؤف اچھا کھلاڑی ہے لیکن ٹیم کی ترجیح پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، جو ملک سے نہیں کھیلے گا اس کے لیے یہی پالیسی ہے۔