2 ماہ تک بیٹی کی لاش گھر میں رکھ کر والدین کیا کرتے رہے؟ دل دہلا دینے والی خبر

Jan 17, 2022 | 12:04:PM
انڈونیشیا ، گاؤں، جوڑے ، بیٹی،غم، لاش ، دو مہینے، زندہ
کیپشن:  لڑکی کی لاش(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)ہرماں باپ کیلئے ان کے بچے دنیا میں سب سے قیمتی ہوتے ہیں ۔ بچوں کیلئے ماں باپ کچھ بھی کرگزرتے ہیں ۔ ایسے میں اپنے بچے کو کھو دینا ان کیلئے کسی برے  دکھ سے کم نہیں ہوتا ۔ لیکن اگر قسمت میں ایسا ہونا لکھا ہے تو بھلا کون اس کو روک سکتا ہے ۔ اسی طرح کا ایک واقعہ انڈونیشیا کے سینٹرل جاوا کے پلکرن گاؤں میں  پیش آیا جہاں ایک جوڑے کو بھی اپنی بیٹی کو کھونے کا غم جھیلنا پڑا  لیکن اس کے بعد جوڑے نے جو کیا وہ حیران کن تھا ۔ جوڑے نے اپنی بیٹی کی لاش کو دو مہینے تک اس کے واپس زندہ ہونے کی امید پر اپنے ہی  پاس رکھ لیا ۔

دونوں کو اپنی بیٹی کو کھو دینے کی بات پر یقین نہیں ہوپارہا تھا ۔ انہوں نے اس بات کو ماننے سے انکار کردیا کہ اب ان کی بیٹی اس دنیا میں نہیں، انہیں امید تھی کہ ان کی بیٹی واپس زندہ ہوجائے گی  لیکن جب دو مہینے گزر گئے تو لاش کی بدبو سے پڑوسیوں کا جینا محال ہوگیا، گھر سے آتی تیز بدبو کے بعد گاؤں والوں نے گھر کی تلاشی کا فیصلہ کیا  جس میں انہیں 2 مہینے سے سڑتی بچی کی لاش ملی۔

 14 سال کی بچی کی موت ٹی بی کی وجہ سے ہوگئی تھی  لیکن اس کے ماں باپ کو یقین نہیں ہوپارہا تھا کہ ان کی بیٹی اب زندہ نہیں ہے ۔ اس کی وجہ سے انہوں نے اپنی بیٹی کی لاش کی آخری رسوم ادا نہیں کی ۔ انہیں امید تھی کہ بیٹی زندہ ہوجائے گی  ،بچی کے ماں باپ نے اس کے زندہ ہونے کیلئے دعا بھی کرواتے رہے ۔ گاؤں والوں نے بچی کے ماں باپ کو لاش کی آخری رسم کیلئے کافی منایا  لیکن وہ ماننے کیلئے تیار نہیں تھے ۔

آخر کار غم سے نڈھال والدین راضی ہو گئے جس کے بعد بچی کو گھر کے نزدیک واقع قبرستان میں  کو سپردخاک کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیںمیاں بیوی کا جھگڑا۔۔معصوم بچوں کو ایسی سزا دی کہ یقین کرنا مشکل