بہتر کپتان ،بہتر کھیلنا جانتا ہوں،سینٹ الیکشن میں یہ تمام ناکام ہو جائیں گے،عمران خان

Dec 16, 2020 | 14:46:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)وزیراعظم عمران خان میں ان سے بہتر کپتان ہوں اور بہتر کھیلنا جانتا ہوں۔ سینٹ الیکشن میں یہ تمام ناکام ہو جائیں گے۔ سب جانتے ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں پیسہ چلتا ہے۔ جمہوریت کہتی ہے کہ سینیٹ الیکشن شو آف ہینڈ سے ہونے چاہئیں۔ 
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاہم چاہیں تو ان سے زیادہ سینیٹرز بنا سکتے ہیںلیکن یہ ملک کے لئے یہ بہتر نہیں کہ پیسے دیکر سینیٹرز بنائے جائیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ةم نے کب کہا کہ مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیںلیکن یہ منافقت کرتے ہیں کہ ہم نے این آر او نہیں مانگا۔ میں نے وزیراعظم بنتے ہی کہا تھا کہ یہ سب اکٹھے ہو جائیں گے اورآج یہ سب کرپشن بچانے کیلئے اکھٹے ہیں۔ انہوں نے کہا اپوزیشن کے مفادات پاکستان کے مفادات سے متضاد ہیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ نیب ختم ہو اور انکے کیسز ختم ہو جائیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اگر ان پر کیس ختم کردیں تو پھر جیلوں میں موجود عام لوگوں کا کیا قصور ہے۔ جیلوں میں موجود لوگوں نے لاکھوں کی چوریاں کیں انہوں نے اربوں روپے کے ڈاکے ڈالے۔ یہ مجھے بلیک میل کرنا چاہتے ہیںلیکن اپوزیشن کی حکمت عملی کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔ میں نے تو کہا تھا ملتان میں بھی جو کرنا چاہتے انہیں کرنے دیں۔ میرا ایک جلسہ ان کے دس جلسوں پہ بھاری ہو گا۔ میں جلسہ پاکستانی عوام کے فائدے کے لئے کرتا یہ اپنی چوری بچانے کے لیے جلسے کرتے ہیں۔ لکھ کر دیتا ہوں کہ عوام کبھی بھی چوروں کے لئے باہر نہیں نکلے گی۔ انہوں نے نواز شریف کو بڑا ڈاکو قرار دیتے ہئے کہا کہ ایک ڈاکو لندن جا کر بیٹھ گیا ہے وہ وہاں شاپنگ کر رہا اور کھانے کھا رہاہے اور لوگوں کو کہتا ہے کہ میری چوری بچانے لئے باہر نکلو۔ کیا عوام بے وقوف ہیں؟ جو عوام کو بیوقوف سمجھتا ہے اس سے بڑا کوئی بے وقوف نہیں۔ انہوں نے کہاپاکستان میں اتنے ہسپتال نہیں جتنے ہونے چاہیئںلیکن ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں کہ ملک بھر میں ہسپتال بنائیں۔ پرائیویٹ سیکٹر سے کہتا ہوں وہ ہسپتال بنائے۔ اس موقع پر وزیرا عظم نے ہسپتال بنانے والوں کو سستی زمین دینے کا اعلان کیا اور کہاہسپتالوں بنانے کے لئے باہر سے درآمد سامان پر کوئی ڈیوٹی عائد نہیں کی جائے گی۔ پاکستان کے چھوٹے شہروں میں بھی ہسپتالوں کا جال پھیل جائے گا۔ اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ مولانا فضل الرحمن آپ سے استعفا مانگ رہے کیا آپ استعفا دیں گے لیکن وزیراعظم نے استعفے کے معاملے پر جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ سوال پہلے کرتے تو جواب دیتا۔قبل ازیںوزیراعظم عمران خان نے پشاورانسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے افتتاح پرخیبرپختونخوا حکومت کومبارکباد دی ،وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے اشرافیہ،  وزرا اور وزیراعظم علاج کے لئے باہر جاتے ہیں، عام اآدمی کا نہیں سوچتے کہ وہ کیا کرے گا؟جب غریب گھرانے میں کوئی بیمارہوتا ہے توپورا بجٹ خراب ہوجاتا ہے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پشاورانسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی علاقے کیلئے بہت بڑی نعمت ہے، عوام کوامراض قلب کے علاج کی سہولت کیلئے یہ ایک اہم منصوبہ ہے، افغانستان سے بھی یہاں مریض علاج کرانے ا?ئیں گے، لوگ بار بار پوچھتے ہیں کہ مدینہ کی ریاست کہاں ہے، پشاورانسٹی ٹیوٹ ا?ف کارڈیالوجی مدینہ کی ریاست کی طرف ایک قدم ہے۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ  ماضی کے حکمران عام آدمی کا نہیں سوچتے  تھے کہ وہ کیا کرے گا، جب غریب گھرانے میں کوئی بیمارہوتا ہے توپورا بجٹ خراب ہوجاتا ہے، ہم نے کورونا کے دوران فنڈ ڈھونڈے اوراسپتال مکمل کیا، انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے تمام شہریوں کوہیلتھ کارڈ دیئے جائیں گے، حکومت کے پاس اتنے پیسے اور وسائل نہیں ہیں کہ پورے ملک میں ہسپتال بنائیں، جتنا بھی ٹیکس اکٹھا ہوتا ہے اس کا ا?دھا تو قرضوں کی مد میں چلا جاتا ہے، ہیلتھ کارڈ سے پرائیویٹ یا گورنمنٹ اسپتال میں علاج کرایا جاسکے گا، پنجاب اورخیبر پختونخوامیں سستے داموں پرائیویٹ اسپتالوں کیلئے زمین دی جائیگی۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ  سانحہ آرمی پبلک سکول افسوسناک واقعہ تھا لیکن اس سانحہ نے پوری  قوم کومتحد کیا، قوم نے اتحاد سے دہشت گردی کو شکست دی اورفیصلہ کیا کہ مل کردہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔