بھارت نے اقوام متحدہ کی کشمیر سے متعلق قرارداد کی دھجیاں اڑا دیں

Oct 13, 2022 | 12:56:PM
بھارت نے اقوام متحدہ کی کشمیر سے متعلق قرارداد کی دھجیاں اڑا دیں
سورس: گو گل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) مقبوضہ کشمیر کے متنازعہ علاقے میں مسلمانوں کو اقلیت بنانے کے لیے غیر مقامی لوگوں کو ووٹنگ کا حق دیا جانا  مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کی کوشش ہے۔


 تفصیلات کے مطابق ہندوستانی حکومت کی جانب سے نئی قرارداد پیش کی گئی ہے جس کے مطابق جموں و کشمیر میں غیر مقامی لوگوں کے لیے انتخابی حقوق متعارف کرائے گئے ہیں جو زیادہ تر غیر مسلم ہیں ،اس اقدام سے 7.6 ملین موجودہ ووٹرز میں تقریباً 2.5 ملین مزید ووٹرز شامل ہوں گے اور یہ تیزی سے 30 فیصد اضافہ ہے ۔

انتہائی غیر قانونی بھارتی اقدام کو جموں و کشمیر میں انتخابی فہرستوں میں غیر مقامی افراد کو شامل کرنے پر سیاسی جماعتوں اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہندوستانی حکومت نے  کہا ہے کہ جموں میں ایک سال یا اس سے زیادہ عرصے سے رہنے والے لوگ بطور ووٹر رجسٹر کر سکتے ہیں۔

زبردستی اقدام سے مکمل فوائد حاصل کرنے کے لیے اہل رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ثبوت کے طور پر سرکاری دستاویزات پیش کریں اور  جن کے پاس رہائش کا کوئی ثبوت نہیں ہے ان کی گھر پر تصدیق کی جائے گی ،حالیہ برسوں میں حکومت نے ایک متنازعہ ڈومیسائل قانون متعارف کرایا ہے جو خطے میں 15 سال سے زیادہ عرصے سے رہنے والے ہر ہندوستانی کو شہریت کے حقوق دیتا ہے نا صرف یہ بلکہ ہر ہندوستانی شہری کو خطے میں زمین خریدنے کا اہل بنانے والے نئے قوانین بھی پاس کیے گئے ہیں ۔
 

بھارت اقوام متحدہ کے اعلان کردہ متنازعہ علاقے IIOJK کو نوآبادیاتی بنانے کے لیے اپنے مذموم عزائم پر عمل درآمد کر رہا ہے۔کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرارداد کو مکمل طور پر نظر انداز کرنے کا بھارتی کھلم کھلا اقدام نہ صرف پہلے سے مظلوم کشمیریوں کے لیے تباہ کن نتائج پیدا کر سکتا ہے بلکہ خطے کے امن و استحکام کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔