ماﺅنٹ ایورسٹ سر کرنے کا جھوٹا دعویٰ، بھارتی کوہ پیماﺅں پر پابندی

Feb 12, 2021 | 19:02:PM
ماﺅنٹ ایورسٹ سر کرنے کا جھوٹا دعویٰ، بھارتی کوہ پیماﺅں پر پابندی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)نیپال نے 2016میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماﺅنٹ ایورسٹ سر کرنے کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے دو بھارتی کوہ پیماﺅں کے ایورسٹ سمٹ سرٹیفکیٹ منسوخ کر کے کوہ پیمائی پر 6 سال کے لئے پابندی بھی عائد کردی۔
نریندر سنگھ یادو اور سیما رانی گوسوامی نے کہا کہ وہ 2016 کے موسم بہار میں دنیا کے سب سے اونچے پہاڑ کی چوٹی پر پہنچ گئے تھے اور نیپال کے محکمہ سیاحت نے اس وقت ان کے دعوے کی تصدیق کردی تھی۔لیکن گزشتہ برس نریندر سنگھ یادو کو تینزنگ نورگی ایڈونچر ایوارڈ میں شامل کرنے کے بعد بھارتی کوہ پیماﺅں میں غم و غصہ پھیل گیا تھا جس سے تحقیقات کا آغاز ہوا۔وزارت سیاحت کی ترجمان تارا ناتھ ادھیکاری نے اپنی تحقیقات اور دوسرے کوہ پیماﺅں سے پوچھ گچھ کے بعد انکشاف کیا کہ دونوں کبھی بھی اس چوٹی پر نہیں پہنچے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی کامیابی کا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے وہ یہاں تک کہ وہ قابل اعتماد تصاویر بھی سربراہی اجلاس میں پیش کرنے میں ناکام رہے۔
ان دو کوہ پیماﺅں اور ان کی ٹیم کے رہنما نبا کمار فوکون پر 6 سال تک نیپال کے پہاڑوں پر چڑھنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جس کا آغاز مئی 2016 سے ہوا تھا۔مہم کا اہتمام کرنے والی کمپنی سیون سمٹ ٹریکس نے دونوں بھارتی پیماﺅں پر فی کس 50 ہزار روپے اور ان کی مدد کرنے والی شیرپا پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔نیپال کی جانب سے اعلان کے بعد پابندی کی زد میں آنے والے بھارتی کوہ پیماﺅں نے تاحال عوامی سطح پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
سیون سمٹ ٹریکس سے تعلق رکھنے والی منگما شیرپا نے کہا کہ یہ حکومت کی طرف سے ایک اچھا فیصلہ ہے اور دوسروں کے لیے انتباہ بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت سب نے یہ ہی کہا تھا انہوں نے چوٹی سر کرلی لہٰذا ہم نے اس کی اطلاع دی لیکن کوہ پیما صنعت اعتماد پر مبنی ہے اور ہمارے لیے لازمی کہ اسے برقرار رکھیں۔