وزیر اعظم اور وزیر اعلی قید ہوں گے یا رہا، فیصلہ ہوگیا

Jun 11, 2022 | 09:53:AM
وزیراعظم شہباز شریف, وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز, منی لانڈرنگ کیس
کیپشن: چالان پیش نہ کرنے پر ایف آئی اے کی سرزنش ہوئی: شہباز شریف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) منی لانڈرنگ کیس شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز سمیت دیگر ملزموں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ پیش کی گئی۔ تینوں ملزمان کے ورانٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں ہوسکی۔

اسپیشل سینٹرل عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز سمیت دیگر ملزموں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ پیش کر دی گئی، جس میں کہا گیا کہ تینوں ملزمان کے ورانٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں ہوسکی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سلیمان شہباز ایڈریس پر نہیں پائے گئے، ٹریول ہسٹری کے مطابق وہ بیرون ملک گئے مگر واپس نہیں آئے، ملک مقصود موجودہ رہائش گاہ کے ایڈریس پر موجود نہیں تھے، ان کی ڈیتھ کی کنفرمیشن سے متعلق محکمے کو خط لکھ دیا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کا پی ٹی آئی خاتون رہنما کے حق میں بڑا بیان

یہ بھی پڑھیں:شہباز شریف کی عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر مفتاح اسماعیل کو مبارکباد

سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ میرا حق ہے اپنی ضمانت بارے عدالت کو حقائق بتاؤں، ایف آئی اے کا کیس بھی وہی کیس ہے جو نیب نے بنا رکھا ہے، میرے اوپر آشیانہ اور رمضان شوگر ملز کیس بنائے گئے۔

جج نے استفسار کیا کہ ان میں آپ کا کوئی شیئر نہیں ؟ جس پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ میرا کوئی شیئر نہیں، میں شوگر ملز کا ڈائریکٹر ہوں نہ مالک ہوں نہ شئیر ہولڈر، آشیانہ کیس میں اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا گیا، میرے کیسز میں لاہور ہائیکورٹ مفصل فیصلہ دے چکی ہے، نیب میرے خلاف سپریم کورٹ گئی اور نعیم بخاری پیش ہوئے، ضمانت منسوخی کی درخواست پر عدالت نے کہا کرپشن کے ثبوت کدھر ہیں، نیب وہاں سے بھی دم دبا کے بھاگ گیا۔

 شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ نیب کے عقوبت خانے سے جیل گیا تو ایف آئی اے والے 2 دفعہ آئے، ایف آئی اے سے کہا وکیل سے مشورہ کیے بغیر جواب نہیں دے سکتا، زبانی ایف آئی اے کو تمام حقائق بتا دیئے، میرے کیسز کا میرٹ پر فیصلہ ہوا اور میں باہر آیا، عزت ہی انسان کا اثاثہ ہوتا ہے، میرے اوپر انتہائی سنگین الزام لگائے گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ چالان پیش نہ کرنے پر ایف آئی اے کی سرزنش ہوئی، لگتا ہے ایف آئی اے والے گرفتاری کا راستہ نکال رہے تھے، اس لیے چالان میں تاخیر کی گئی۔

سپیشل کورٹ سینٹرل کے جج اعجاز حسن اعوان نے درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف اوروزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی عبوری ضمانتیں منظور کر لیں۔ سپیشل کورٹ سینٹرل نے دونوں کو دس، دس لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔