حکومت کو کیسے اور کون کنٹرول کرتا تھا؟بشریٰ بی بی کی ہاتھ سے لکھی ڈائری کا متن لیک

Aug 11, 2023 | 15:44:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز ) سابق خاتون اول بشریٰ بی بی  کے ہاتھ سے لکھی ڈائری کا متن لیک ہو گیا، ناقابل تردید انکشافات نے   ہر طرف تھر تھلی مچا دی ۔

تفصیلات کے مطابق سابق خاتون اول بشریٰ بی بی   کی جانب سے عمران خان کو احکامات  اور ہدایات ڈائری کی صورت  میں دی جاتی تھیں ، چند اواراق کا متن  اب لیک ہو گیا، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ عمران خان بشری  بی بی کے مکمل تسلط میں ہیں اور انہی  کے احکامات پرچلتے تھے ،یہ بات اِن الفاظ سے ظاہر ہوتی ہے جس میں بشری عمران خان کو سیاسی ڈکٹیشن کروا رہی ہے اور یہ تک بتا رہی  ہیں کے پی ٹی آئی کی سیاسی حکمتِ عملی کس وقت کیا اور کیسے ہوگی اور کون کیسے عدلیہ، فوج اور حکومت پریشر ڈالے گا؟

ان انکشافات میں سب سے زیادہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ سے کیا دعا اور کن لفظوں کے ساتھ مانگنی ہے وہ بھی بشری عمران خان کو ڈائری میں لکھ کر ڈکٹیٹ کر رہی ہے ،دعا کے اندر ہوشیاری سے اِس نے عمران خان کو جو باغیانہ الفاظ استعمال کر وا کر انقلاب کی ذہن سازی کی ہے وہ چشم کُشا ہے۔

  بشری  بی بی اپنی ڈائری میں لکھتی ہیں کہ ’’اگر گورنر راج لگائیں تو قانونی ٹیم اور شہر بند کرنے کی تیاری کی جائے یعنی کہ پہیہ جام ہڑتال کی جائے“، مزید کہا گیا کہ ”کل سے اتنا پریشر دینا ہے کے عدالت کوئی نیگیٹو فیصلہ نہ دے سکے یعنی بہت لوگ ہوں“  سیاسی حکمت عملی کے تحت عمران خان کو ہدایت دی گئی کہ ”پہلے اناؤنس نہیں کرنا اور پارٹی کو نہیں بتانا کہ آپ کتنے دنوں کے لئے آ رہے ہیں“،”صبح سے عوامی فضا بنا دینی ہے کہ عدالت کوئی منفی فیصلہ نہ کر سکے، بہتر یہ ہے کہ بڑے بڑے وکیلوں سے بیان دلوائیں،بس ایک پریشر رکھنا ہے۔

صرف سیاسی ہی نہیں بشریٰ بی بی عمران خان کو عدالتی معاملات میں بھی ڈکٹیٹ کرتی تھیں ، جس کا ثبوت ان کی ڈائری میں  لکھے گئے یہ الفاظ ہیں ،’’وکیلوں نے جو کچھ اہم سوال کرنے ہیں اور خان نے نہیں بولنے وہ یہ ہیں،”ہم جو بھی درخواست لے کر جاتے ہیں انصاف کے لئے وہ کیوں نہیں سنی جاتی؟“ ”بندیال آ گیا ہے، نواز نے کہا تھا کہ اب دیکھتے ہیں یہ گورنمنٹ کیسے رہے گی“”خواجہ (حارث) صاحب سوال اٹھائیں کے اعظم سواتی کے کیس میں اُنکے مقامی سہولت کار کون تھے؟“”کون ہے جو پاکستان کے حالات خراب کرنا چاہ رہا ہے؟“۔

معاملہ صرف یہیں تک ہی محدود نہیں تھا بلکہ عمران خان کو کس وقت کیا کھانا اس چیز کے بھی احکامات صادر فرمائے گئے ہیں ، جیسا کے صبح اٹھتے ہی قہوہ+شہد +جوس پینا ہے، دوپہر کے کھانے میں صرف کباب+ گوشت+مچھلی کھانی ہے وٹامنز کے ساتھ ، حیران کن طور پر دودھ رات صرف بارہ بجے پینے کی اجازت دی گئی ہے،غرض یہ کہ اِس تحریر کو پڑھنے کے بعد پتہ چلتا ہے کہ عمران خان کی سوچ اورشخصیت بشری کی مکمل قید میں ہے اور وہ  بلاوجہ  بشری کو مرشد نہیں کہتا، یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ  اِس ڈائری سے،عجلت میں پھاڑے ہووئے اوراق بعد میں  بھی سامنے آ سکتے ہیں جس کے بعد معاملات اور سنگین ہو سکتے ہیں۔