کراچی کی ساحلی پٹی پر طوفان کا خطرہ، دفعہ 144 نافذ 

Jun 10, 2023 | 11:05:AM
 سمندری طوفان بائپر جوائے کے خطرے کے پیش نظر کراچی کے ساحلوں پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عادیہ ناز) سمندری طوفان بائپر جوائے کے خطرے کے پیش نظر کراچی کے ساحلوں پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔

محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ سمندری طوفان بائپر جوائے کی شدت برقرار ہے، گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران سمندری طوفان مزید شمال مشرق کی جانب مسلسل  بڑھ رہا ہے۔ ماہی گیروں کو پیر سے کھلے سمندر میں جانے سے منع کردیا گیا ہے۔ طوفان جہاں سےگزررہا ہے سمندری لہریں 28 فٹ بلند ہورہی ہیں۔

طوفان کے گرد ہوائیں 130 سے 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں۔ طوفان 7 سے 8 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔

سمندری طوفان کراچی سے 902 کلو میٹر دور جنوب میں موجود ہے۔ سمندی طوفان کراچی کے جنوب سے 1040 کلو میٹر جبکہ ٹھٹھہ کے جنوب سے 1020 کلو میٹر دور ہے، سمندری طوفان موجودہ ٹریک پر چلتا رہا تو رخ عمان اور پاکستان کے مکران ساحلی علاقوں کی جانب ہوسکتا ہے، جبکہ بھارتی گجرات اور سندھ کی ساحلی پٹی سے طوفان کے ٹکرانے کا امکان ہے۔ 

13جون کی رات سے 14جون کی صبح تک سندھ مکران کی ساحلی پٹی پر تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات کا سائیکلون وارننگ سینٹر سسٹم کو مانیٹر کر رہا ہے۔ موجودہ صورت حال پر کمشنر کراچی نے دفعہ 144کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، پاسداری نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی بھی ہدایت جاری کی ہیں۔

دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) جہانزیب خان نے بتایا کہ سمندری طوفان بائپر جوائے رخ تبدیل کرکے شمال اور شمال مشرق کی جانب بڑھ رہا ہے، جس کے باعث طوفان کے مکران کے ساحل کی طرف بڑھنے کے امکانات زیادہ ہو رہے ہیں۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے تمام تر صورت حال کا باقاعدہ جائزہ لے رہی ہے، پی ڈی ایم اے متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے مکمل رابطے میں ہے، مکران کے ساحل پر دفعہ 144 کے نافذ کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔

جہانزیب خان نے بتایا کہ ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کیلئے ریسکیو ٹیمیں 300 خاندانوں کیلئے فوڈ اور نان فوڈ آئٹم گوادر بھجوائے جا رہے ہیں جبکہ پاک فوج ،کوسٹ گارڈ، ایف سی اور انتظامیہ سے مکمل رابطے ہیں، 2 ریسکیو بورٹس گوادر ضلعی انتظامیہ کے حوالے کردی گئی ہیں۔