والدین کو گھر سے نکالنے پر کتنی سزا اور جرمانہ ہوگا ؟ صدر نے آرڈیننس جاری کردیا

May 08, 2021 | 21:25:PM
والدین کو گھر سے نکالنے پر کتنی سزا اور جرمانہ ہوگا ؟ صدر نے آرڈیننس جاری کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)آرڈیننس میں والدین کو گھر سے نکالنا قابل سزا جرم قرار دیا گیا ہے جبکہ ایک سال تک قید، جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکیں گی۔ والدین کی شکایت پر پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتاری کا اختیار ہوگا۔ 

صدارتی آرڈیننس کے مطابق گھر بچوں کی ملکیت ہو یا کرائے پر دونوں صورتوں میں والدین کو گھر سے نہیں نکالا جاسکے گا تاہم اگر گھر والدین کی ملکیت ہو تو انہیں بچوں کو گھر سے نکالنے کا اختیار ہوگا۔
بچے والدین کے نکالنے پر گھر نہ چھوڑیں تو والدین کی شکایت پر ضلعی ڈپٹی کمشنر کارروائی کا مجاز ہوگا جبکہ شکایت پر پولیس کو بغیر وارنٹ اولاد کی گرفتاری کا اختیار ہوگا، گرفتار افراد کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ آرڈیننس کے تحت والدین اور بچوں کو اپیل کا حق حاصل ہوگا۔ 
آرڈیننس کے مطابق والدین کے تحریری نوٹس دینے پر گھر خالی کرنا لازمی ہوگا، بر وقت گھر خالی نہ کیا تو 30 دن تک جیل، جرمانہ یا دونوں سزاوں کا اطلاق ہوگا۔
آرڈیننس کا مقصد والدین کو یہ تحفظ دینا ہے کہ بچے انہیں زبردستی گھر سے نہ نکال سکیں، اب والدین کو گھر سے نکالنا قابل سزا جرم ہوگا ۔جس کے تحت ایک سال تک قید، جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکیں گی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل89 کے تحت تحفظ والدین آرڈیننس 2021 جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:آڈیو ٹیپ سکینڈل، سابق مشیر اطلاعات اجمل وزیر کیخلاف انکوائری رپورٹ سامنے آ گئی