غزہ میں اسرائیلی بمباری، مزید دو صحافی جاں بحق

Jan 07, 2024 | 17:35:PM
غزہ میں اسرائیلی بمباری، مزید دو صحافی جاں بحق
کیپشن: صحافی حمزہ وائل الدحدوح [دائیں] جو الجزیرہ کے غزہ بیورو چیف وائل الدحدوح کے صاحبزادے تھے اتوار کے روز اسرائیلی فضائی حملے میں ایک اور صحافی مصطفی ثریا کے ہمراہ ہلاک ہو گئے
سورس: العربیہ اردو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) اتوار کے روز غزہ کی پٹی پر ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں حمزہ وائل الدحدوح اور مصطفیٰ ثریا نام کے دو مزید صحافی جاں بحق ہوگئے۔

اسرائیل نے پچھلے تین ماہ کے دوران 79 صحافیوں کو ہلاک کیا ہے۔ زیادہ تر صحافی اسرائیلی بمباری اور گولہ باری کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔

مصطفیٰ ثریا ’اے ایف پی‘ کیلئے ویڈیو سٹرینگر کی حیثیت سے اور حمزہ الدحدوح الجزیرہ کے ساتھ کام کرتے تھے۔ دونوں صحافیوں کو اسرائیلی بمبار طیاروں نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ کار میں سفر کرتے ہوئے جا رہے تھے، تو ان کی کار کو نشانہ بنایا گیا۔

حمزہ وائل الدحدوح کے والد وائل الدحدوح بھی ایک سینیئر صحافی ہیں اور الجزیرہ کے بیورو چیف کے طور پر غزہ میں کام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں اسرائیلی کی جارحانہ کارروائیاں جاری، حماس کے دو کمانڈرز کو شہید

حمزہ کے والد الدحدوح بھی حال ہی میں ایک ایسی ہی بمباری کے نتیجے میں زخمی ہوئے تھے تاہم ان کی جان بچ گئی۔ اس سے قبل حمزہ الدحدوح کے خاندان کے تین افراد ایک اور بمباری کی نتیجے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

ان میں حمزہ کی والدہ اور دو چھوٹے بھائی تھے۔ اس طرح اس صحافی خاندان کے کل چار افراد اسرائیلی بمباری کا نشانہ بن چکے ہیں جبکہ دیگر کئی صحافیوں کے خاندان بھی اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنائے گئے ہیں۔

نیویارک میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ 31 دسمبر تک اس جنگ کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے بمباری کے نتیجے میں 77 صحافیوں کو ہلاک کیا ہے۔ کسی بھی جنگ کے دوران صحافیوں کا اتنی بڑی تعداد میں نقصان پہلہ مرتبہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جن میں سے 70 کا تعلق فلسطین سے، 4 کا تعلق اسرائیل سے اور 3 کا تعلق لبنان سے ہے۔