17 سالہ طالبعلم نے حکومت کو ایک ارب 20 کروڑ روپے کا چونا لگادیا

Jun 06, 2022 | 11:22:AM
نوجوان نے جعلی کورونا سینٹر بناکر 5 لاکھ ٹیسٹ کا بل کلیم کیا
کیپشن: کورونا، فائل فوٹو
سورس: google file photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک )جرمنی میں سترہ سالہ لڑکے نے حکومت کو ماموں بناکر 60 لاکھ ڈالر کمالیے جو کہ پاکستانی کرنسی میں ایک ارب 20 کروڑ روپے کے لگ بھگ بنتے ہیں۔

جرمنی کے علاقے فری برگ سے تعلق رکھنے والے اس طالب علم نے ایک جعلی کورونا سینٹر بنایا جہاں اس نے لوگوں کی کورونا ٹیسٹنگ شروع کی لیکن درحقیقت اس سینٹر کا وجود زمین پر نہیں صرف کاغذوں پر تھا اور حکومت بھی اس لڑکے کے اکاونٹ میں ٹیسٹنگ کی مد میں لاکھوں ڈالر منتقل کرتی رہی۔

تفصیلات کےمطابق جرمنی میں جب کورونا کی وبا عروج پر تھی اور ٹیسٹنگ کی ڈیمانڈ بہت بڑھ گئی تو حکومت نے اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہیلتھ فیسلیٹیز کو صرف انوائسز کی بنیاد پر معاوضوں کی ادائیگی شروع کردیں جس سے نجی لیب مالکان کے وارے نیارے ہوگئے مگر اس سب میں اس نوجوان نے بھی بہتی گنگا میں دھونے کا فیصلہ کیا۔سترہ سالہ نوجوان جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے نے کاغذوں میں اپنا کوویڈ ٹیسٹنگ سینٹر بنایا اور وہاں روزانہ ہزاروں افراد کے ٹیسٹ کرکے حکومت سے معاوضہ کلیم کرتا رہا۔ مارچ سے لیکر جون 2021 کے دوران اس لڑکے نے یومیہ پانچ ہزار ٹیسٹس کا بل کلیم کیا۔

پبلک پراسیکیوٹر آفس کے مطابق حکام نوجوان کی طرف سے فراہم کی جانے والی معلومات پر اعتبار کرتے رہے اور اس نوجوان نے تقریباً پانچ لاکھ ٹیسٹس کا بل جمع کرادیا۔

غور طلب بات یہ ہے کہ اس نوجوان کی جانب سے روزانہ اتنی بڑی تعداد میں ٹیسٹس کا بل جمع کرانے پر بھی کسی نے توجہ نہ دی کہ آیا ایسا کون سا سینٹر ہے جہاں روزانہ اتنی بڑی تعداد میں ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

لڑکے کی جانب سے حکومت کو چونا لگانے کا سلسلہ جاری تھا کہ جون 2021 میں بینک کے ملازم کو شک ہوا کہ ایک سترہ سالہ لڑکا جو کہ صرف عام طالب علم ہے کس طرح اس کے اکاؤنٹ میں اتنی بڑی رقم موجود ہے اور انہیں منی لانڈرنگ کا شک گزرا جس پر انہوں نے پولیس سے رابطہ کیا جس پر پولیس نے تفتیش کی تو سارا معاملہ کھل کر سامنے آگیا۔

دیگر کیٹیگریز: دنیا
ٹیگز: