سپریم کورٹ میں ججز کی دو خالی نشستوں پر تقرری نہ ہوسکی

Jun 05, 2023 | 13:10:PM
سپریم کورٹ میں ججز کی دو خالی نشستوں پر تقرری نہ ہوسکی
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(امانت گشکوری) سپریم کورٹ آف پاکستان میں جوڈیشل کمیشن ممبران کے درمیان اختلافات کے باعث ججز کی دو خالی نشستوں پر تقرری التواء کا شکار ہے۔

ذرائع کے مطابق انہی اختلافات کی وجہ سے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس گزشتہ 10 ماہ نہیں بلایا جاسکا اور نئے ججز کی تقرری نہیں ہوسکی۔

سپریم کورٹ میں گزشتہ دس ماہ سے 15 ججز کام کر رہے ہیں جبکہ دو نشستیں خالی ہیں، سپریم کورٹ سے جاری رپورٹ کے مطابق زیر التواء مقدمات کی تعداد 52 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: آڈیو لیکس کمیشن کیس، آخری سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری

خیال رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسی 15 جون سے شروع ہونے والی تعطیلات سے قبل اجلاس بلانے کیلئے خط لکھ چکے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال رواں سال 16 ستمبر کو ریٹائر ہوجائیں گے۔

اس حوالےس جوڈیشل کمیشن کے ممبر جسٹس قاضی فائز عیسی متعدد بار اجلاس بلانے کیلئے خطوط لکھ چکے، جسٹس فائز عیسی نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ اور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ مسرت ہلالی کے نام تجویز کیے تھے۔

13 جولائی اور 13 اگست 2022ء کو جسٹس مظہر عالم اور جسٹس سجاد علی شاہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد نئی تقرری نہیں ہوسکی۔