کمیٹی ججز کو بلا کر پوچھے ریکارڈ کیوں مانگا گیا: شاہد خاقان عباسی کا مطالبہ

May 03, 2023 | 21:51:PM
کمیٹی ججز کو بلا کر پوچھے ریکارڈ کیوں مانگا گیا: شاہد خاقان عباسی کا مطالبہ
کیپشن: شاہد خاقان عباسی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کمیٹی ججز کو بلا کر پوچھے کہ ریکارڈ کیوں مانگا گیا ہے، پارلیمنٹ بالا دست ہے، پارلیمنٹ سپریم کورٹ کی خالق ہے۔

 سابق وزیراعظم و مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی سے ریکارڈ مانگا ہے تو یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، اسپیکر قومی اسمبلی ایوان کی کارروائی کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو نہیں دے سکتے، اسپیکر یہ معاملہ ایوان کے سامنے رکھیں، ایوان فیصلہ کرے گا کہ ریکارڈ سپریم کورٹ کو دینا ہے یا نہیں، اس معاملے پر ایوان کی کمیٹی بنائی جائے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دو آئینی ادارے آمنے سامنے ہیں، وہ ہماری حد کی خلاف ورزی نہ کریں، ہم ان کی حدود کی خلاف ورزی نہیں کرتے، آئین کے مطابق اختیارات کا استعمال کریں، جسٹس منیر سے لے کر اب تک آئین کی خلاف ورزی کی تحقیقات ہونی چاہئے، ججز نے آئین کی خلاف ورزی پر انگوٹھے لگائے۔

لیگی رہنما برجیس طاہر نے کہا کہ ہم کسی کے ملازم نہیں ہیں، کوئی ہمیں کہے کہ ریکارڈ لاؤ، پارلیمنٹ سپریم ہے، اس کا ریکارڈ ہاؤس کی امانت ہے، پارلیمنٹ کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو قطعی طور پر نہ دیں، عدلیہ کی آزادی کے لیے جدو جہد کی، یوسف رضا گیلانی نے ججز کو آزاد کرنے کا حکم دیا۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے ججز کو گھروں میں نظر بند کیا ہوا تھا، عدلیہ کی آزادی کے لیے پارلیمنٹ کا کردار دیکھیں، پارلیمنٹ کی تذلیل میں عدلیہ کا کردار بھی دیکھیں۔

نور عالم خان نے ظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم ججز کے خلاف نہیں ہیں، پی اے سی نے 16 مئی کو رجسٹرار کو طلب کیا ہے، سپریم کورٹ سے 10 سالہ ریکارڈ طلب کیا ہے، سپریم کورٹ نے 10 سال سے آڈٹ نہیں کرایا، مہمند اور بھاشا ڈیم کا فنڈ اکٹھا کیا گیا، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو پی اے سی میں طلب کیا گیا ہے، صدر، وفاقی وزراء، ججز اور چیف جسٹس صاحبان کو دیئے گئے پلاٹس کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، سپریم کورٹ سمیت دیگر اداروں کا آڈٹ پی اے سی کر سکتی ہے، ہر طرف مسائل ہیں، جہاں ہاتھ ڈالتا ہوں کہا جاتا ہے ’ہاتھ ہولا رکھیں۔

اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حکومت کے ساتھ کھڑی ہے، اپوزیشن ڈٹ کے کھڑی ہے، کسی کو پارلیمنٹ فتح نہیں کرنے دیں گے، پنجاب میں 5,5 کروڑ کی ٹکٹ بیچ رہے ہیں، ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیو لیک ہوچکی ہے، جج پی ٹی آئی کی ٹکٹیں بیچ رہے ہیں۔

راجہ ریاض نے کہا کہ آج تک یہ نہیں دیکھا کہ جج پی ٹی ٹی آئی کی ٹکٹیں بیچ رہے ہوں، پہلے بنی گالہ تک پیسہ جاتا تھا، ہمیں ڈٹ کر ان کا مقابلہ کرنا ہے، ہمیں یہ کسی صورت قبول نہیں ہے، عمران خان کو آج پھر ریلیف مل گیا ہے۔