اقتدار میں آکر تنخواہیں ڈبل اور 3 سو یونٹ تک بجلی مفت کریں گے، بلاول بھٹو

Jan 03, 2024 | 23:50:PM
اقتدار میں آکر تنخواہیں ڈبل اور 3 سو یونٹ تک بجلی مفت کریں گے، بلاول بھٹو
کیپشن: فوٹو 24 نیوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(حسن علی) پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے آئندہ عام انتخابات کیلئے منشور کا اعلان کردیا گیا۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے لاہور میں پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں آئندہ عام انتخابات کیلئے پارٹی کے منشور کے حوالے سے بات کی۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ اپنے نظریے اور منشور پر انتخابات لڑے، پیپلز پارٹی نفرت کی سیاست کو دفن کرکے آگے بڑھنا چاہتی ہے، چاہتے ہیں ایسے معاشی منصوبے لے کر آئیں جن سے عام آدمی کو فائدہ ہو۔

بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ گڑھی خدا بخش میں اپنے 10 نکاتی منشور کو پیش کیا۔ پاکستان کے عوام سے 10 وعدے کیے ہیں ان کو پورا کریں گے، منشور کے تحت تنخواہیں بڑھائیں گے، پسماندہ علاقوں میں سولر بجلی لائیں گے اور سولر پارک بناکر عوام کو 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کریں گے۔

پیپلز پارٹی کے منشور پر روشنی ڈالتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ مفت تعلیم اور مفت صحت کی سہولیات فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں عوام کو زمین کے مالکانہ حقوق دیں گے جبکہ بینظیر کارڈ کے بعد کسانوں کیلئے کسان کارڈ لائیں گے، مزدوروں کو سوشل سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے مزدور کارڈ بھی لائیں گے۔

نوجوانون کو ایک سال کیلئے مالی مدد فراہم کریں گے، طلبہ کو قرض کی سہولت فراہم کریں گے، پیپلز پارٹی انتخابی مہم چاروں صوبوں میں چلائےگی، مسائل کے حل کیلئے مل بیٹھنا ہوگا، تقسیم اور نفرت کی سیاست پرانی سیاست بن چکی ہے۔ مسائل بہت زیادہ ہیں مگر ان کا حل نکالنےکےلیے کوشش کرناپڑےگی،ہم آپس میں لڑیں گے تو دوسرے لوگ اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 2008ء اور 2013ء میں بھی حالات خراب تھے مگر الیکشن ہوا، ہمیں انتخابات کے بعد دہشتگردی ختم کرنے کیلئے پالیسی بنانی ہوگی، پیپلز پارٹی کسی سیاستدان یا سیاسی جماعت کو مخالف نہیں سمجھتی، الیکشن لڑنے کیلئے پی ٹی آئی اور ن لیگ کے قائدین کو قانونی مشکلات ہیں۔

بلاول بھٹو کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور ن لیگ اشرافیہ کی نمائندگی کرتے ہیں، بینظیر بھٹو اور قائد عوام نے عام آدمی کی نمائندگی کی، اب میں کروں گا، کسی کو پسند آئے یا نا آئے میں عوام کی نمائندگی کروں گا، جہاں پیپلز پارٹی نے جنم لیا میں وہاں الیکشن لڑنے آیا ہوں، اگر ان میں ہمت ہے تو آئیں اور میرا مقابلہ کریں، آج تک پتہ نہیں چلا کہ پی ٹی آئی یا ن لیگ کی طرف سے کون میرا مقابلہ کرے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام پر فیصلہ چھوڑتے ہیں کہ وہ کس کو پسند کرتے ہیں، لاڑکانہ سے الیکشن نواز شریف اور سابق چیئرمین پی ٹی آئی بھی لڑ سکتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ پورے ملک میں حکومت بنائیں، پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور چاہتی ہے کہ ساری سیاسی جماعتوں کو الیکشن مہم کا موقع ملنا چاہیئے۔