پی ٹی آئی کے منحرف ارکان اسمبلی کی درخواستیں، سپریم کورٹ سے بڑی خبر آگئی

Jul 01, 2022 | 11:09:AM
تحریک انصاف،منحرف ارکان اسمبلی،الیکشن کمیشن،سپریم کورٹ
کیپشن: چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ 5 جولائی کو درخواستوں پر سماعت کرے گا/ فائل فوٹو، گوگل سورس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے منحرف ارکان اسمبلی کی الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف درخواستیں سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر کر دی گئیں۔

 ذرائع کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ 5 جولائی کو درخواستوں پر سماعت کرے گا، بنچ میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس امین الدین خان شامل ہیں۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب سے پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کیا تھا، منحرف ارکان نے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

 20 مئی کو پاکستان تحریک انصا ف کے منحرف ہونے والے 25 ارکان پنجاب اسمبلی کو الیکشن کمیشن نے ڈی سیٹ کر دیا تھا۔ پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کا فیصلہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے سنایا، الیکشن کمیشن کے ارکان نے فیصلہ اتفاق رائے سے کیا۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان نے مخالف امیدوار کو ووٹ کاسٹ کیا، پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان کا مخالف امیدوار کو ووٹ کاسٹ کرنا ثابت ہو گیا۔

 یہ بھی پڑھیں:لاہور ہائیکوٹ کے فیصلے کا معاملہ: سپریم کورٹ سے بڑی خبر آگئی

فیصلے کے بعد پی پی 7 راولپنڈی 2 سے راجہ صغیر احمد، پی پی 83 خوشاب سے ملک غلام رسول، پی پی 90 بھکر سے سعید اکبر خان نوانی، پی پی 97 فیصل آباد سے محمد اجمل، پی پی 125 جھنگ سے فیصل حیات جبوانہ، پی پی 127 جھنگ سے مہر محمد اسلم ڈی سیٹ ہوئے۔

پی پی 140 شیخوپورہ سے میاں خالد محمود، پی پی 158 لاہور سے عبدالعلیم خان، پی پی 202 ساہیوال سے ملک نعمان لنگڑیال، پی پی 217 ملتان سے محمد سلمان نعیم، پی پی 224 لودھراں سے زوار حسین وڑائچ، پی پی 237 بہاولنگر سے فدا حسین، پی پی 288 ڈی جی خان 2 سے محسن عطاخان کھوسہ و دیگر ڈی سیٹ ہوگئے تھے۔

 واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے چناؤ کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے 25 ارکان نے اپنے وزیر اعلیٰ کے نامزد امید وار کی بجائے حمزہ شہباز کو ووٹ ڈالا تھا۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے آرٹیکل 63 اے کے تحت ریفرنس سپیکر پنجاب اسمبلی کے پاس بھجوایا تھا۔