عمران خان کا لانگ مارچ میں تاخیری حربوں کا استعمال ،اسلام آباد پہنچنے کی تاریخ بدل دی

Oct 31, 2022 | 23:48:PM
عمران خان، لانگ مارچ، تاخیری حربے کا استعمال،
کیپشن: عمران خان(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز)عمران خان کا لانگ مارچ میں تاخیری حربے کا استعمال ،عمران خان نے منزل پر پہنچنے کی تاریخ بدل دی،شرکا سے خطاب میں کہا کہ ہمیں دیر لگ رہی ہے،ہمیں اسلام آباد پہنچنے میں 8یا9دن لگیں گے،واضح رہے پی ٹی آئی کے شیڈول کے مطابق لانگ مارچ کو 4نومبر کو اسلام آباد پہنچنا تھا۔
موڑ ایمن آباد میں لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لوگوں نے راستے میں بہت پیار دیا، دیر سے پہنچنے پر معذرت کرتا ہوں، یہ سیاست نہیں ملک کو حقیقی آزادی دلانے کےلئے جہاد ہے، قائداعظم کے شکرگزارہوں انہوں نے ہمیں آزادی دلائی تھی، آپ سب کواسلام آباد لے جانے کا مقصد قوم حقیقی طور پر آزاد ہو، قوم تب آزاد ہو گی جب طاقتور اور غریب کےلئے ایک قانون ہو گا، یہ نہیں ہوسکتا بڑا ڈاکو این آر او لیکر وزیراعظم بن جائے، جیلوں میں صرف چھوٹے غریب چور نظر آتے ہیں، چھوٹا چور تو زیادہ سے زیادہ سائیکل چوری کرتا ہے یہ تو ملک لوٹ کر بھاگ گئے، جوتے پالش کرنے والے شہبازشریف کی 16 ارب کی چوری پکڑی گئی، ٹی ٹی کیس میں شہبازشریف کی 8 ارب کی چوری پکڑی گئی، 24 ارب کا ڈاکہ مارنے والے کو وزیراعظم بنا دیا گیا۔عمران خان نے کہاکہ رانا ثنا اللہ نے 18 قتل کیے، سب سے بڑے جرائم پیشہ شخص کو رانا ثنا کو وزیرداخلہ بنا دیا گیا، ماڈل ٹاؤن میں دن دیہاڑے قتل کیے گئے، اسحاق ڈارنے بیان حلفی دیا شریف خاندان کے لیے منی لانڈرنگ کرتا رہا، بھگوڑا نوازشریف سزا یافتہ ہیں، نواز شریف نے لندن میں سب سے مہنگے علاقے میں مریم نوازکے نام پر فلیٹ خریدے، افسوس ملک کی بدقسمتی جج نے بری کر دیا، کہا فلیٹس ثابت کرو، ثابت کیا کرتے نوازشریف اوران کے بچوں نے خود تسلیم کیا، امپورٹڈ حکمرانوں نے نیب میں اپنا بندہ بٹھا دیا جو کہتا ہے فلیٹ ان کے نام ثابت نہیں کرسکتا، وہ قومیں تباہ ہوجاتی ہیں جہاں بڑے چور کو انصاف کا نظام نہ پکڑ سکے۔

انہوں نے کہا کہ کفر کا نظام چل سکتا ہے ناانصافی کا نہیں، ملک کے سب سے بڑے مافیاز کو ہمارے اوپر مسلط کیا گیا، مشرف نے پہلے انہیں نکالا پھر اپنی کرسی بچانے کے لیے انہیں این آر او دیا، انہوں نے این آر او کے بعد 10 سال ملک لوٹا، بند کمرے میں فیصلہ کر کے پھر ان چوروں کو مسلط کر دیا گیا، ہمارے دورمیں انڈسٹریزتیزی سے ترقی کررہی تھی، انہوں نے آتے ہی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں کورونا کے باوجود معیشت تیزی سے ترقی کر رہی تھی، ہمارے دورمیں ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا گیا، ہمارے دور میں ملک خوشحالی کی طرف جا رہا تھا، دنیا کی جمہوریت کی تاریخ میں 8 ضمنی الیکشن جیت کر ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیا ہے، ساری قوم نے چوروں، مافیاز کو مسترد کر دیا ہے، نواز شریف سے جب منی ٹریل پوچھی جائے تو دم دبا کر بھاگ جاتا ہے، وہاں جا کر ڈیل کرتا ہے، جب ڈیل ہوتی ہے تو پھر واپس آ جاتا ہے، اب بھگوڑا چاہتا ہے پاکستان میں ماحول سازگار اور طاقتور حلقوں سے سٹینڈنگ ہو، نوازشریف اور تمہارے ہینڈلر سن لیں یہ پاکستانی قوم ہے، گائیں، بھینسیں نہیں ہیں، یہ پاکستانی قوم ہے گائے، بھینسوں کی طرح ڈنڈے مار کر اِدھر ادھر نہیں کر سکتے، یہ دنیا کے عظیم لیڈر نبی کی امت ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر زبردستی چوروں کی حمایت کرنے کا کہیں گے تو قوم آپ کے خلاف ہو جائے گی، اداروں کی عزت تب ہوتی ہے جب قوم عزت کرتی ہے، ادارے اپنے فیصلوں سے عزت کراتے ہیں، جو بھی ان کا ساتھ دے گا قوم ان کے خلاف ہو جائے گی، اداروں کی مضبوط تب ہو گی جب قوم پیچھے کھڑی ہو گی، بھیڑ، بکریاں تو ان کے پیچھے لگ جائیں گی، پاکستانی قوم نہیں، ہم اسلام آباد پہنچ رہے ہیں،8 سے 9 دن اسلام آباد پہنچنے میں لگیں گے، گلگت بلتستان، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا سے قافلے اسلام آباد کی طرف نکلیں گے، اسلام آباد پہنچنے میں ہمیں دیرلگ رہی ہے۔قبل ازیں کامونکی میں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ساری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے، چیف جسٹس اعظم سواتی کے ساتھ ساتھ شہباز گل کا بھی کیس سنیں، جو صحافی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں ان کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی لانگ مارچ ، پولیس نے پینٹ گن ، پیپر گن اور پینسل گن کے استعمال کا پلان تیار کرلیا