حاملہ خواتین کو کب کورونا ویکسین لگوا نی چاہئے؟ امریکی تحقیقی رپورٹ میں اہم انکشاف

Dec 31, 2021 | 22:49:PM
حاملہ خواتین، کورونا ویکسین، آخری سہ ماہی کا انتظار
کیپشن: ویکسی نیشن، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)کووڈ19ویکسینیشن کیلئے حاملہ خواتین کو آخری سہ ماہی کا انتظار نہیں کرنا چاہئے بلکہ آغاز میں ہی ایسا کرلینا چاہیے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔وائل کارنیل میڈیسین اور نیویارک کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ زچگی سے کچھ وقت پہلے کووڈ ویکسینیشن کرانے سے وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز میں کوئی ڈرامائی اضافہ نہیں ہوتا۔تحقیق میں 1400 کے قریب خواتین اور بچوں کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ان خواتین نے حمل کے 9 ماہ کے دوران مختلف مہینوں میں کووڈ ویکسینیشن کرائی تھی اور ان میں اینٹی باڈیز کی سطح کو دیکھا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا باپ ایسا ہوتا ہے۔؟۔صرف50 روپے چوری کرنے پر بیٹے کو موت کی نیند سلا دیا
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زچگی کے موقع پر اینٹی باڈیز کی سطح اس وقت زیادہ تھی جب ابتدائی ویکسینیشن تیسری سہ ماہی کے دوران کے ہوئی ہو۔مگر محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ حمل کے آغاز یا اس سے چند ہفتے قبل ویکسینیشن کرانے پر بھی اینٹی باڈیز کی سطح کافی زیادہ ہوتی ہے اور بیماری سے تاحال تحفظ مل رہا ہوتا ہے، جبکہ حمل کی آخری سہ ماہی میں بوسٹر ڈوز سے اینٹی باڈیز کی سطح میں کافی زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کی جانب سے اکثر پوچھا جاتا ہے کہ حمل کے دوران ویکسینیشن کا بہترین وقت کونسا ہوتا ہے تو ہمارے ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ جب موقع ملے ویکسینیشن کرالیں۔سابقہ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا کہ حاملہ خواتین میں کووڈ 19 کی شدت سنگین ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جبکہ قبل از وقت پیدا، بچے کی مردہ پیدائش اور دیگر پیچیدگیوں کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔ویکسینیشن سے حاملہ خواتین کو بیماری کے سنگین اثرات سے تحفظ ملتا ہے اور زچگی کے بعد آنول کے ذریعے بچے کے خون میں بھی اینٹی باڈیز منتقل ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین قاتلانہ حملے میں شدید زخمی
اس تحقیق میں مجموعی طور پر 1359 حاملہ خواتین کو شامل کیا گیاتھا جن کی ویکسینیشن زچگی سے 6 ہفتے پہلے یا اس کے دوران ہوئی تھی اور بچوں کی پیدائش حمل کے 34 ہفتے یا اس کے بعد نیویارک کے ہسپتال میں ہوئی۔انہوں نے دریافت کیا کہ اسپائیک پروٹین کی روک تھام کرنے والی اینٹی باڈیز زچگی کے موقع پر قابل شناخت ہوتی ہیں، چاہے ویکسین کی پہلی خوراک جب بھی استعمال کی گئی ہو۔جن خواتین کی ویکسینیشن بچے کی پیدائش کے وقت تک مکمل نہیں ہوئی تھی ان مں اینٹی باڈیز کی سطح دیگر کے مقابلے میں نمایاں حد تک کم دریافت ہوئی۔تحقیق میں بتایا گیا کہ حاملہ خواتین کو ویکسینیشن کے لیے حمل کے آخری ایام تک انتظار نہیں کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: اریبہ حبیب شوہر کیساتھ ویڈیو کی وجہ سے تنقید کی زد میں آگئیں