عام انتخابات میں تاخیر کی باز گشت

Nov 30, 2023 | 11:51:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شہر اقتدار میں ایک بار پھر الیکشن میں تاخیر کی بازگشت شدت سے سنائی دے رہی ہے۔ ابتدائی طور پر ایک ماہ تاخیر کی تجویز دی جارہی ہے۔دو طرح کے جواز مارکیٹ میں موجود ہے۔پہلا جواز یہ فراہم کیا جا رہا ہے وہ ملکی معاشی صورت حال ہےکہا جارہا ہے کہ معیشت میں بہتری کے لیے ہونے والی کوششوں بالخصوص مستقبل قریب میں ہونے والی غیرملکی سرمایہ کاری انتخابات کے باعث تاخیر کا شکار ہو سکتی ہے۔ اس لیے معیشت میں قدرے بہتری کے بعد انتخابات کی طرف جایا جائے۔ اس کے علاوہ رائے ہموار کی جارہی ہے کہ فروری کے پہلے ہفتے میں فاٹا اور بلوچستان کے بیشتر علاقوں نے برف کی چادر اوڑھ رکھی ہوگی۔پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ  قوی امکان ہے کہ ان حلقوں کے لوگ عام انتخابات میں حصہ لینے سے محروم رہ جائیں ۔اس لئے عام انتخابات میں ایک ماہ کی مزید تاخیر کرنے میں کوئی حرج نہیں۔اس حوالے سے ایک درخواست الیکشن کمیشن میں بھی دائر کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن میں ایڈوکیٹ فاطمہ نذر کی جانب سے درخواست جمع کروائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں عام انتخابات ملتوی کیے جائیں کیوں کہ عام انتخابات کی تاریخ دئیے جانے کے بعد سے بلوچستان میں سیکورٹی صورتحال نازک ہے اور موجودہ صورتحال میں مطلوبہ ٹرن آوٹ ملنا ممکن نہیں ہےاس کے علاوہ علاقائی اور صوبائی سطح پر الیکشن کمیشن میں انتخابات ملتوی کرنے کی دو درخواستیں دائر کی گئی ۔ ایک درخواست بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل منڈ کی یوسی 57 کی جنرل کونسلر مینہ بی بی نے دائر کی،جبکہ دوسری درخواست قلعہ سیف اللہ کے شہری نے دائر کی ہے،پہلی درخواست میں سیکیورٹی کا مسئلہ اُٹھایا گیا جبکہ دوسری درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فروری میں شدید برفباری ہوگی انتخابات ملتوی کردیں..دوسری جانب کچھ سیاستدان بھی ایسے ہی جو الیکشن میں تاخیر کو عوام کے فائدے میں قرار دے رہے ہیں۔

دیگر کیٹیگریز: ویڈیوز
ٹیگز: