لاہو، کراچی، پشاور سمیت ملک بھر میں یوم عاشور کے مرکزی جلوس اختتام پذیر

Jul 29, 2023 | 22:53:PM
لاہو، کراچی، پشاور سمیت ملک بھر میں یوم عاشور کے مرکزی جلوس اختتام پذیر
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) ملک بھر میں عاشورہ محرم الحرام کے جلوس نکالے گئے جو  مقررہ وقتوں پر مقررہ راستوں سے گرتے ہوئے طے شدہ وقت پر اپنی اپنی اختتامی منازل پر بخیر و عافیت پہنچ گئے۔

کراچی میں یوم عاشور پر مرکزی جلوس

 نشتر پارک سے برآمد ہوا۔ جلوس ہر سال کی طرح اس سال بھی مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ کھارادر میں اختتام پذیر ہوا۔  جلوس کے تمام راستوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ راستوں میں پانی کی سبیلوں کا بھی اہتمام کیا گیا ۔جلوس برآمد ہونے سے قبل صبح ساڑھے7 بجے نشتر پارک میں یومِ عاشور کی مرکزی مجلس ہوئی جس سے علامہ سید شہنشاہ نقوی نے خطاب کیا اور مجلس کے اختتام کے بعد جلوس برآمد ہوا۔

ملیر، کراچی

 عاجز جمالی :نواسہ رسول حضرت اما حسینؓ اور ان کے جان نثار ساتھیوں کی یاد میں ملیر میں یوم عاشور کے جلوس نکالے گئے ۔ جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے مرکزی امام بارگاہ جعفر طیار پر اختتام پذیر ہوئے۔ ملیر محمدی ڈیرہ سے نکلنے والا یوم عاشورکاجلوس ملیر 15 کی امام بارگاہ پر پہنچا تو عزاداروں کی بڑی تعداد بھی جلوس میں شامل ہوگئی۔  نماز ظہرین کی ادائیگی کے بعد جلوس اپنے روایتی راستوں سے گذر کر ملیر سٹی پہنچا۔ علم علی اصغر کا جھولا اور شبیہ ذوالجناح بھی جلوس کے ساتھ ساتھ تھے۔ جلوس کے راستوں پرسیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے، جبکہ پولیس اوررینجرزکی بھاری نفری تعینات تھی۔ ٹاؤن چیئرمین ملیر جان محمد بلوچ بھی جلوس کے تمام راستوں پر ساتھ رہےاورانتظامات کاخوش آئند قراردیا۔ جلوس میں شریک عزاداروں نےسینہ کوبی اور زنجیر زنی کی جبکہ نوحہ خواں نوحے پڑھتے رہے۔

نواسہ رسولﷺ اور ان کے جان نثار شہداء کی یاد میں جعفر طیار سے بھی جلوس نکالا گیا۔ دونوں جلوس اپنے روایتی راستوں سے گذر کر مرکزی امام بارگاہ جعفر طیار پر اختتام پذیر ہوئے۔ جہاں مجلس شام غریباں پڑھی گئی۔

لاہور

لاہور  میں سید الشہدا امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کو پرسہ دینے کے لئے عزادارانِ اولادِ سیدہ فاطمہ الزہرا کا  مرکزی جلوس صبح نثار حویلی سے محلہ چِلّہ بیبیاں سے برآمد ہو کر کربلا گامے شاہ امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہو ا، جلوس کے دوران شرکا نماز ظہرین سنہری مسجد میں ادا  کی جبکہ نماز مغرب بھاٹی گیٹ کے قریب ادا کی گئی۔ جلوس جب بھاٹی چوک پر پہنچا تو   وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کربلا گامے شاہ پہنچ گئے، انہوں نے مرکزی جلوس کے اختتام کے موقع پر سکیورٹی  انتظامات کا جائزہ لیا۔ 

سید محسن رضا نقوی نے کربلا گامے شاہ کے قریب مرکزی جلوس کا معائنہ کیا، اور مرکزی جلوس کے سکیورٹی  انتظامات کا جائزہ لیا۔ محسن نقوی نے عزاداروں کیلئے کئے گئے انتظامات کا مشاہدہ کیا ۔وزیر اعلی کو جلوس کی سیکورٹی انتظامات بارے بریفنگ دی گئی۔وزیر اعلی نے میٹرو بس کے ٹریک پر بنائے گئے بیس کیمپ پر کھڑے ہو کر جلوس کا جائزہ لیا۔ اس دوران مرکزی جلوس کے عزاداروں نے  نماز مغربین ادا کی ۔ 

محسن نقوی نے اس امر پر اطمنان ظاہر کیا کہ پولیس، انتظامیہ، پاک فوج، رینجرز، واسا اور دیگر اداروں  انتھک محنت اور جذبے سے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، کمشنر لاہور ڈویژن، سی سی پی او، سیکرٹری اطلاعات، ڈی جی پی آر۔ ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سٹی ٹریفک پولیس نے یوم عاشور کے مرکزی جلوس (نثارحویلی تا امام بارگاہ کربلا گامے شاہ) کے لیے جامع ٹریفک ایڈوائزری جاری کی تھی۔ جلوس کے روٹ میں کشمیری بازار، مسجد وزیر خان، رنگ محل، پانی والا تالاب، بازار حکیماں، ٹکسالی اور بھاٹی گیٹ شامل تھے۔

دن بھر کے دوران شہر میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ نگراں وزیر اعلی اور صوبائی و ضلعی انتظامیہ کے تمام افسران اپنے ہزاروں ماتحتوں کے ساتھ دن بھر جلوسوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے فیلڈ میں سرگرم رہے۔ جلوسوں کی فضا سے ہیلی کاپٹر کے زریعہ بھی نگرانی کی گئی۔ جبکہ مرکزی جلوس اور  دیگر جلوسوں کی سکیورٹی کے لئے کؤجلوسوں کے روٹس پر ہزاروں اہلکار تعینات کئے گئے۔

ڈویژنل افسران کی نگرانی میں 6 ڈی ایس پی، 110 ٹریفک انسپکٹرز، 140 پٹرولنگ افسران اور ایک ہزار 390 وارڈنز تعینات کیے گئے، ایمرجنسی گاڑیوں کے لیے روٹ دن بھر کلیئر رکھا گیا، وارڈنز کو ڈیوٹی کے ساتھ ساتھ مشکوک افراد اور لاوارث چیزوں پر بھی کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

چیف ٹریفک افسر (سی ٹی او) لاہور مستنصر فیروز نے بتایا کہ زائرین ناصر باغ گراؤنڈ، گورنمنٹ سنٹرل ماڈل ہائی اسکول، داتا دربار آئی ہسپتال، اڈا کرؤن پر پارکنگ کی اجازت دی گئی تھی جبکہ ریڈیو ایف ایم 88.6 اور ’راستی ایپ‘ سے شہریوں کو لمحہ بہ لمحہ ٹریفک کی بدلتی صورتحال کے بارے آگاہ رکھا جاتا رہا۔

لاہور میں مرکزی جلوس کے روٹ کے اطراف ڈبل سواری پر  مکمل پابندی عائد رہی، جلوس کے روٹ پر کوئی گاڑی، موٹر سائیکل نہیں آنے دی گئی۔ ٹریفک پلان کے مطابق شاہدرہ سے لوئر مال آنے والی ٹریفک کو آزادی فلائی اوور سے جانب ریلوے اسٹیشن بھجوایا جاتا رہا، ملتان روڈ چوبرجی کی طرف سے آنے والی ٹریفک کمشنر آفس سے کورٹ اسٹریٹ کی جانب آؤٹ فال روڈ کے راستے بند روڈ کی طرف بجھیجا گیا۔

  لاہور میں عاشورہ کے جلوسوں کی خاص بات سنی مسلمانوں  کی جانب سے لنگر، دودھ، شربت اور سادہ پانی کی سبیلوں کا کثرت کے ساتھ اہتمام کرنا تھی۔  مرکزی جلوس کے روٹ پر سنی مسلمانوں نے لنگر تقسیم کرنے اور عزاداروں کو پانی پلانے کا سلسلہ دن بھر جاری رکھا۔  جلوس میں کسی حادثہ یا ہیلتھ ایمرجنسی کی صورت میں فوری طبی امداد کے لئے رضاکار تنظیموں کے ساتھ ریسکیو اہلکار بھی موجود رہے۔

کوئٹہ

کوئٹہ میں یوم عاشورہ کا مرکزی جلوس نچاری علمدار روڈ سے برآمد ہوا جس کی قیادت بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر جواد رفیعی کررہے ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کے آفیسران اور تاجر برادری بھی شریک رہے۔

یوم عاشور کے جلوس میں مختلف امام بارگاہوں کے 36 ماتمی دستے شامل تھے، مرکزی جلوس کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور م جلوس کی گزرگاہ سے متصل تمام راستے مکمل بند رکھے گئے۔

جلوس کے راستے سیل کردیے گئے۔ کوئٹہ شہر میں دہشتگردی کے خطرہ کے پیش نظر جلوس کی حفاظت کے لئے پولیس، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ جبکہ پاک آرمی کی3 بٹالین بھی اسٹینڈبائی رہیں، آئی جی، ڈی آئی جی آفس میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ، جلوس کی خفیہ کیمروں اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے نگرانی کی جاتی رہی۔ مرکزی جلوس عملدار روڈ، طوغی روڈ، مشن روڈ، باچا خان چوک، لیاقت بازار، پرنس روڈ سے ہوتا ہوا علمدار روڈ مومن آباد امام بارگاہ پر شام کو اختتام پذیر ہوا۔

عاشور کے موقع پر کوئٹہ میں موبائل فون سروس  رات12 بجے تک معطل رہے گی، یوم عاشورکے جلوس کے داخلی راستوں میں آنے والی دکانوں اور مارکیٹوں، عمارتوں کو مکمل اسکریننگ کے بعد سیل کردیا گیا ہے۔ یوم عاشور کے جلوس کے راستوں کو نویں محرم سے قناتیں اور بڑے ٹرک کھڑے کر کے سیل کیا گیا، تلاشی کے بغیر کسی کو بھی جلوس میں جانے کی اجازت نہیں تھی۔ دریں اثنا ڈی آئی جی کوئٹہ غلام اظفر مہیسر نے بتایا کہ کوئٹہ میں میکانگی روڈ امام بارگاہ کے قریب پولیس کی کارروائی کے دوران 4 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ مشتبہ افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا، ملزمان کے موبائل کا فرانزک کیا جا رہا ہے، حراست میں لیے گئے افراد کے سہولت کاروں کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے شروع کردیے گئے ہیں۔

پشاور

پشاور میں یوم عاشور کا پہلا مرکزی جلوس امام بارگاہ سید آغا شاہ رضوی سے برآمد ہوا۔  روز عاشور کے تمام جلوس باخیروعافیت اختتام پذیر ہو گئے۔ نماز مغرب کے بعد امام بارگاہوں میں مجلس ہائے شام غریباں برپا کی جا رہی ہیں۔ پشاور شہر میں یومِ عاشور پر مختلف امام بارگاہوں سے 12 جلوس برآمد ہوئے ،  ایک جلوس صبح 11 بجے امام بارگاہ سید علی شاہ رضوی کوچہ جان پیپل منڈی سے برآمد ہو ا۔ شہر میں جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے پولیس کے 13 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے، جلوسوں کی گزرگاہوں کو کلیئر کرنے کے لیے بم ڈسپوزل یونٹ کے اہلکار بھی موجود رہے۔ پشاور میں جلوسوں کی طرف جانے والے تمام راستے  جلوسوں کی برآمدگی سے پہلےسیل کر دیے گئے، جبکہ موبائل فون سروس بھی بند ہے۔

خیبرپختونخوا پولیس کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان کے مطابق ضلع بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے جبکہ عزاداروں کو تین درجے پر مبنی سیکیورٹی چیکنگ کے بعد اجازت دی جات رہی ہے، تمام مجالس کی سیکیورٹی کے سخت ترین اقدامات کیے گئے۔ ایس ایس پی آپریشنز ہارون الرشید خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پشاور میں یومِ عاشور کے لیے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، کیپٹل سٹی پولیس ہر قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے بروقت نمٹنے کے لیے الرٹ اور تیار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ والڈ سٹی کے مختلف علاقوں میں نکالے جانے والے ماتمی جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے ساڑھے 13 ہزار پولیس افسران و اہلکار اپنے ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دیں رہے ہیں، اندرون شہر کے تمام داخلی راستوں کو مکمل طور پر سیل کیے گئے ہیں، تمام ماتمی جلوسوں کی سی سی ٹی وی کیمروں کے زریعے نگرانی کی جارہی ہے۔

ایس ایس پی آپریشنز نے مزید بتایا کہ سیکیورٹی فول پروف بنانے کی خاطر ڈرون کیمرہ اور سرویلینس کیمرہ موبائل اور جلوس کے اطراف میں جیمرز کا استعمال بھی کیا جارہا ہے، تمام روٹس کی بی ڈی یو اور سنیفر ڈاگ کے ذریعے مسلسل سویپنگ کی جا رہی ہے۔

لودھراں

لودھراں میں 10 محرم کو 36 جلوس برآمد ہوئے، 7 جلوسوں کو حساس قرار دیا گیا ہ تھا۔ پولیس کے مطابق شہر میں 30 مجالس ہوئیں جبکہ 3 مجالس کو حساس قرار دیا گیا تھا۔لودھراں شہر میں عاشور کے روز سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے جبکہ حساس قرار دیئے گئے جلوسوں کے روٹس پر نگرانی کے خصوصی انتظامات کئے گئے۔ سخٹ حفاظتی انتظامات کے باعث دن بھر کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

بہاولپور

بہاولپور میں مرکزی جلوس امام بارگاہ شیعہ جامع محلہ چاہ فتح خان سے برآمد ہوا۔ بہاولپور میں یومِ عاشور کے موقع پر 112 جلوس برآمد ہوئے اور 32 مجالس عزا ہوئیں۔ تمام مجالس عزا اور ماتمی جلوسوں کی حفاظت کے لئے خصوصی سکیورٹی اقدامات کئے گئے تھے، تمام جلوسوں کے راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی اور شرکا کو تلاشی کے بعد جلوسوں میں شامل ہونے کی اجازت دی گئی۔

جھنگ 

جھنگ میں تعزیہ کا مرکزی جلوس امام بارگاہ حسینیہ دربار گوہر شاہ سے برآمد ہو ا۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ

ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ذوالجناح، تعزیہ اور علم کے  78 جلوس نکالے گئے اور 13 مجالس ہوئیں، علم و ذوالجناح کا مرکزی ماتمی جلوس امام بارگاہ حسینیہ سے صبح 10 بجے برآمد ہوا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں تمام جلوس روایتی راستوں پر سے گرزتے ہوئے مقررہ وقت پر اپنی منازل پر پہنچ کر بخیریت اختتام پذیر ہو گئے۔ 

بنوں

بنوں میں عاشورہ کا مرکزی جلوس امام بارہ حسینیہ سے برآمد ہوا۔ جلوس مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس دوپہر کو امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہو گیا۔

گلگت

’ریڈیو پاکستان‘ کی رپورٹ کے مطابق گلگت میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس مرکزی امامیہ مسجد سے روانہ ہوا اور اپنے روایتی راستوں سے گزرنے کے بعد دوپہر کو اسی جگہ پر اختتام پذیر ہو گیا۔ کیپٹن ضمیر عباس چوک پر جلوس کے شرکا  نےنماز ظہر ادا  کی۔ جبکہ رات کو مختلف امام بارگاہوں میں مجالس شام غریباں کا اہتمام کیا جائے گا۔