حاجی مشتاق اور باربینا کی دل موہ لینے والی کہانی’کابلی پلاؤ‘سبھی کو بھا گئی

Jul 28, 2023 | 15:27:PM
پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری دنیا بھر میں ایک مقام رکھتی ہے،اس انڈسٹری کے تحت بہترین ڈرامے بنائے جارہے ہیں ۔حال ہی میں ایک نیا چینل سامنے آیا ہے جس کے تحت مختلف ڈرامہ سیریلز نشر کیے جارہے ہیں
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(حماد گل)پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری دنیا بھر میں ایک مقام رکھتی ہے،اس انڈسٹری کے تحت بہترین ڈرامے بنائے جارہے ہیں ۔حال ہی میں ایک نیا چینل سامنے آیا ہے جس کے تحت مختلف ڈرامہ سیریلز نشر کیے جارہے ہیں۔

 ہمارے ڈراموں کی اکثر کہانیوں میں پیار ومحبت شامل ہوتا ہے، ڈرامہ’کابلی پلاؤ‘ ایک جوڑے کی منفرد کہانی پر مشتمل ہے،ڈرامہ سیریز میں احترام، محبت اور ایک دوسرے کو سمجھنے کا احساس اجاگر کیا گیا ہے، کہانی جیسے جیسے آگے بڑھ رہی ہے ویسے ویسے  کرداروں کے باہمی رشتوں میں احترام اورمحبت  نمایاں ہورہی ہے۔

اس ڈرامہ میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح افراد بڑے ہوتے ہیں تو اپنی اپنی ذمہ داریاں سنبھالتے ہیں اور ان کے کردار اور مزاج پر یہ تبدیلی اثرانداز ہوتی ہے۔اس ڈرامہ میں سبین فاروق  بطور افغان عورت  ’باربینا‘ کا کردار ادا کررہی ہے اور محمد احتشام الدین بطور حاجی مشتاق کے مرکزی کردار ادا کررہے ہیں جبکہ ان کے ساتھ نادیہ افغن بطور شمیم اور عبداللہ فرحت اللہ بطور باران افغانی شامل ہیں۔

باربینا کی زندگی دکھوں سے الجھی ہوئی ہے وہ ایک بیوہ خاتون ہوتی ہیں جس کا  شوہر جوانی میں ہی فوت ہوجاتا ہے اور حاجی مشتاق 2 لاکھ حق مہر  کے عوض نکاح کرکے اس کے اس کے قبیلے سے خرید لاتا ہے۔ جبکہ باربینا جس سے محبت کرتی تھی اس سے شادی نہیں ہوتی اور وہ اسکے پیچھے پیچھے لاہور پہنچ جاتا ہے اور باربینا کے گھر بطور سیکورٹی گارڈ نوکری کررہا ہوتا ہے۔  کیوں کہ پٹھان قبیلوں کا رواج ہوتا ہے کہ جس نے شادی کرنی ہو وہ عورت کی قیمت ادا کرکے اسکو لے آتا پر باران افغانی کے پا س اتنے پیسے نہیں ہوتے کہ وہ اپنی محبت کو ساتھ رکھ سکے۔

اسی اثنا میں باربینا کے گھر والے اسے حاجی مشتاق کے ساتھ بیاہ دیتے ہیں حاجی مشتاق باربینا کی قیمت ادا کرکے گھر لاہور لے آتا ہے۔  جب وہ حاجی مشتاق کے گھر پہنچتی ہے تو اسے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ تاہے کیوں کہ حاجی مشتاق کے گھر والے بہت زیادہ مخالفت کررہے ہوتے ہیں اور پوچھ رہے ہوتے ہیں کہ یہ لڑکی کون ہے؟ اور اس کو کہاں سے لے کر آئے ہیں؟ لیکن حاجی مشتاق اپنے گھر والوں کو اس پر بات کرنے سے روک دیتے ہیں۔

ڈرامہ کی  ابھی تک 3 اقساط نشر ہوچکی ہیں اب تک نشر ہونیوالی تمام اقساط شاندار ہیں  اور یہ اپنے دیکھنے والوں کو جکڑے ہوئے ہیں۔  مگر ڈرامے کی آنے والی قسطوں سے امید لگائی جاسکتی ہے یہ مزید بہترین بنے گا اور ناظرین کو اسی طرح بہترین پروڈکشن دیکھنے کو ملے گی۔

مزید پڑھیں: جو بھی نگران وزیراعظم ہو وہ ایسا قابل شخص ہو جس پر سب کو اعتماد ہو:رانا ثنا اللہ

سیریز کے پروڈیوسر قیصر علی اورعمران رضا ہیں جب کہ اس کی کہانی باصلاحیت رائیٹرظفر معراج نے لکھی ہے اور کاشف نثار اس کی ہدایات دے رہے ہیں۔ پاکستانی ثقافت اور سماجی اقدار کی نمائندگی کرتے ہوئے شو میں دکھایا گیا ہے کہ فیصلے کس طرح انسانی زندگی پر اثرانداز ہوتے ہیں۔

پروڈیوسرقیصر علی کہتے ہیں کہ یہ پروجیکٹ میرے لئے ایک نیا تصور لئے ہوئے تھا اور میں نے اس سے انصاف کرنے کی پوری پوری کوشش کی ہے۔