امریکی صدر نے27 روسی سفارتکاروں  کو ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا 

Jan 28, 2022 | 21:33:PM
امریکی صدر، جو بائیڈن، روسی صدر، پیوٹن، یوکرین،
کیپشن: امریکی صدر جو بائیڈن اور روسی صدر پیوٹن پس منظر میں یوکرین کا فلیگ(فوٹو بشکریہ وال سٹریٹ جرنل)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)روس اور یوکرین  کے مابین میں جاری کشیدگی کے دوران امریکا کے صدر جوبائیڈن نے روس کے 27 سفارتکاروں  کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن سے یہ حکم جاری ہونے کے علاوہ بائیڈن انتظامیہ نے یوکرین کو نیٹو (NATO) میں شامل نہ کرنے کی روسی مطالبہ بھی مسترد کردیا ہے۔جوبائیڈن نے یوکرین پر حملے کی صورتحال میں روس کو سنگین نتائج بھگتنے کی وارننگ بھی دی ہے۔ بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا، تو وہ روس کی 85 ہزار کروڑ روپے کی ’نیرڈ اسٹریم 2‘ گیس پائپ لائن کو  بند کر دیں گے۔ روسی پائپ لائن سے یوروپ کو قدرتی گیس سپلائی کرنے کا منصوبہ ہے۔خاص بات یہ ہے کہ اب تک نیٹو سے الگ ہونے کی قیاس آرائیوں کا سامنا کرنے والے جرمنی نے بھی امریکہ کا ساتھ دیا ہے۔ دوسری جانب روس اور یوکرین نے دونوں ممالک کی سرحد پر جنگ بندی کے لئے پیرس مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کافی عرصے سے جاری ہے۔ یوکرین 24 اگست 1991 کو سوویت یونین سے الگ ہو گیا تھا۔ سوویت یونین سے علیحدگی کے بعد یوکرین کو مغربی ممالک کی حمایت حاصل تھی۔ نیٹو کا قیام 1949 میں ہوا تھا جس کا مقصد یہ تھا کہ اس کے آس پاس کے ممالک سوویت یونین سے اپنا دفاع کر سکیں۔2014 میں یوکرین میں جو حکومت تھی، وہ کافی حد تک روس نواز تھی۔ اسی وجہ سے یوکرین نے نیٹو( NATO )میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔ تاہم نیٹو میں دوبارہ شمولیت کی تحریک تیز ہو گئی ہے۔ یوکرین دو حصوں مغربی یوکرین اور مشرقی یوکرین پر مشتمل ہے۔ مشرقی یوکرین میں روس کے حامیوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
 یہ بھی پڑھیں:کورونا کے خطرناک وار۔۔۔مزید 14 تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ