عمران صاحب۔۔اب تو استعفا ہی عزت کا راستہ ہے۔سراج الحق

 سیاسی شہادت کا وقت گزر چکا، حکومت ٹمٹماتا چراغ اور گرتی دیوار ہے

Mar 27, 2022 | 21:02:PM
استعفا۔عزت۔راستہ۔شہادت۔شراب ۔فحاشی۔اسلام۔قرآن
کیپشن: امیر جماعت اسلامی سنیٹر سراج الحق
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اب تو بس وزیراعظم کا نئے انتخابات کا اعلان اور استعفا ہی ان کے لئے عزت کا راستہ ہے۔ سیاسی شہادت کا وقت گزر چکا، حکومت ٹمٹماتا چراغ اور گرتی دیوار کی مانند ہے، جو اپنی نااہلی اور نالائقی کے بوجھ سے خود ہی گر رہی ہے۔ ہر روز عوام کی مشکلات میں اضافہ کرنے والی حکومت اب خود شدید مشکلات کا شکار ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریسٹ ہاؤس گراونڈ تیمرگرہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام سے امیر کے پی سینیٹر مشتاق احمد خان، امیر ضلع اعزاز الملک افکاری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم نے مدینہ کی اسلامی ریاست کے لفظ کا استحصال کیا۔ ساڑھے تین سال سے زائد عرصہ میں ایک قدم بھی ریاست مدینہ کی طرف نہیں اٹھایا، بلکہ الٹا ملک میں شراب، فحاشی و عریانی، کرپشن اور سودی نظام میں اضافہ ہوا۔ گالی گلوچ کا کلچر پروان چڑھا جس کا اسلام میں کوئی تصور نہیں ہے۔ وزیراعظم آپ کا یوم حساب قریب، آپ بے روزگار ہو رہے ہیں۔ہم حکومت اور وزیر اعظم سے پوچھتے ہیں کہ انہوں نے اس قوم کو اتنے دھوکے دیئے کہ اب ملک کا کوئی فرد آپ پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے اس ملک کے مزدوروں اور کسانوں کو دھوکا دیا، آپ نے اساتذہ اور طلبہ کو دھوکا دیا، آپ نے کروڑ نوکریوں کے نام پر بے روزگار نوجوانوں کو دھوکا دیا، مکانوں کے نام پر غریب آدمی کو دھوکا دیا، آپ نے ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کو دھوکا دیا، آپ نے میرے ملک کے غیرت مند اوور سیز پاکستانیوں کو دھوکا دیا، آپ نے محسن پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان کو دھوکا دیا۔ خان صاحب آپ کے پاس کوئی نظام نہیں ہے،آپ کی موجودگی میں سسٹم بدلنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔خدا کے لئے قوم پر رحم کھائیں، اقتدار کو خیر باد کہہ دیں۔کرپشن میں لتھڑی اپوزیشن بھی قوم کے مفادات سے زیادہ اپنے مفادات کی خاطر باری کے انتظار میں ہے۔قوم نے سب کو آزما لیا، آپشن صرف جماعت اسلامی ہے۔ جماعت اسلامی حقیقی معنوں میں ملک کی نجات دہندہ ہے۔ قوم آزمائے ہوئے حکمرانوں کو مزید موقع دینے کی بجائے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ ہم حقیقت میں ریاست مدینہ اور نظام مصطفی کا نفاذ کریں گے۔امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی ان شاءاللہ اقتدار میں آکر آئی ایم ایف کی غلامی کو ختم کرے گی اور آئی ایم ایف، امریکا،ورلڈ بنک کے وہ معاہدے جن میں ہمیں غلام بنایا گیا، ان زنجیروں کو توڑیں گے اور ایک بار پھر اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔ ملک کے 22 کروڑ عوام ان سیاسی پنڈتوں کی وجہ سے غلام ہیں۔ ملک پر گزشتہ 70 سالوں میں ایک ظالم اشرافیہ مسلط ہے۔ ملک مافیاز کے قبضے میں ہے۔ آٹا مافیا، چینی مافیا، دال مافیا، پٹرول مافیا، اجناس مافیا، چاول اور گھی مافیا نے غریب عوام سے کھانے کا نوالہ تک چھین لیا ہے۔ لوگ فاقوں سے خودکشی کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کرپشن کے خاتمے کا اعلان کیا اور پھر پوری کرپٹ ٹیم بھرتی کر لی۔ حکومت کے اپنے لوگ کرپشن میں ملوث ہیں، ہر جگہ پہلے سے زیادہ کرپشن ہو رہی ہے۔ یہ احتساب نہیں کر سکتے کیونکہ یہ خود احتساب سے بھاگ رہے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کو کہنا چاہتا ہوں ان شاءاللہ 31 مارچ کو آپ خود بے روزگار ہو رہے ہیں۔ چند دن بعد عمران خان کا یہی نعرہ ہو گا مجھے کیوں نکالا گیا۔ ان لوگوں کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ جو اسلام آباد میں جمع ہوئے۔ یہ صرف دھوکا ہے، اگر آپ نے کچھ ڈلیور کیا ہوتا تو آج جلسوں سے زیادہ آپ کی کارکردگی بولتی، یہ جلسے کر کے اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، اپوزیشن بھی اپنے مفادات کے تحفظ میں جمع ہے۔ سابق اور موجودہ حکمران پھٹے پرانے نظام کے چوکیدار ہیں، قوم بار بار ان سے دھوکے کھانے کی بجائے ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔انہوں نے کہا پہلے وزیراعظم نے ریاست مدینہ کا نام اور اب قرآنی اصطلاحات کا غلط استعمال بھی شروع کر دیا۔ امر بالمعروف جو قرآن کی اصطلاح ہے۔ اس کو اس طرح استعمال کرنا اس لفظ کی توہین ہے۔ حکومت امر بالمعروف کے نام پر منکرات پھیلا رہی ہے، اس لئے خدارا! حکومت قرآنی اور اسلامی اصطلاحوں کو مذاق نہ بنائے۔ آپ بھی ماضی کی حکومتوں کی طرح یہی رٹہ لگا رہے ہوں گے کہ ہمیں کیوں نکالا؟ جماعت اسلامی ملک میں اسلام کا نظام چاہتی ہے، قوم ساتھ دے، اسی صورت میں ہم ایک فلاحی اور اسلامی ریاست بنا سکتے ہیں۔ تمام دکھوں کا مداوا صرف قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ سے ممکن ہے، جماعت اسلامی اقتدار میں آئے گی تو آئی ایم ایف اور مالیاتی اداروں کی غلامی سے نجات مل سکے گی۔ 
یہ بھی پڑھیں۔نواز شریف ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے پر رضامند