بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) لاہور ،ٹاؤن شپ کے مکینوں اور تاجر برادری کا بجلی کے بلوں میں اضافے پر احتجاج جاری۔احتجاج میں مدینہ مارکیٹ کے تاجروں نے بجلی کے بلوں کو آگ لگا دی۔احتجاج میں موجود مظاہرین کی جانب سے لیسکو کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔تاجر سرفراز خان کا کہنا تھاحکومت ایک ہی مرتبہ پٹرول اور بجلی کے بم گرا کے عوام کو نیست و نابود کر دے۔ انڈیا چاند پر پہنچ گیا اور ہم بجلی کے بلوں کو رو رہے ہیں۔ بجلی اور پٹرول نرخوں میں ظالمانہ اضافہ واپس نہ لیا گیا تو تمام دکاندار شیڈ ڈاؤن ہڑتال کریں گے۔
دوسری جانب تونسہ شریف میں بھی بجلی کے بلوں میں اضافے کے باعث ٹیکسوں میں بھرمار کے خلاف انجمن تاجران اور سول سوسائٹی کا کلمہ چوک پر احتجاجی مظاہرہ جاری ہے اور ساتھ ساتھ دو گھنٹے کے لئے علامتی شٹر ڈاؤن ہڑتال بھی جاری ہے۔احتجاجی مظاہرین کا 24 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہریوں کو ہزاروں روپے کے بل موصول ہو رہے ہیں جبکہ مہنگائی کے مارے عوام گھریلو اشیاء اور بچوں کے زیور جانور فروخت کرکے بجلی کے بل دینے پر مجبور ہوگئی ہے۔
انجمن تاجران کی جانب سے شہر میں علامتی طور پر احتجاجاً شٹر ڈاون ہڑتال کے ساتھ ساتھ دھمکی بھی دی گئی کہ اگر بلوں میں ناجائز ٹیکسز کا خاتمہ نہ کیاگیا تو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے نگران حکومت سے بجلی کے بلوں میں اضافہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
تونسہ شریف کہ علاوہ مانسہرہ میں بھی بجلی کےبلوں کے خلاف سراپہ احتجاج جاری ہے۔انجمن تاجران نے بروز سوموار شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
بجلی کے ظالمانہ بل کے خلاف جامعہ مسجد میں گرینڈ جرگہ جاری اور بجلی کے بل نہ بھرنے کے لیے مختلف مساجد میں اعلانات بھی کیے جا رہے ہیں۔
جبکہ بورے والا میں بھی بجلی کے بلوں کی بڑھتی قیمتوں اور ظالمانہ ٹیکس کے خلاف احتجاج جاری ہے۔احتجاج میں شریک افراد نے بل جلا ڈالے اور ساتھ ساتھ حکومت،میپکو انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی میں ظالمانہ ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔
لوگوں کا کہنا تھا کہ عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے ۔بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسسز نے ہمیں فاقہ کشی پہ مجبور کر دیا ہے۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پہ بجلی کے بلوں میں بے جا ٹیکسزز کو ختم کریے۔
ملک کے دیگر شہروں کی طرح اٹک کی تحصیل حضرو کی عوام بھی بجلی کے ظالمانہ بلوں کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی۔اور احتجاجی ریلی نکالی ریلی حضرو کے لاری اڈا سے شروع کر گھڑی چوک تک نکالی گئی۔ریلی کی قیادت مقامی سیاسی رہنما مختیار خان کر رہے تھے احتجاجی مظاہرے میں شہریوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی۔مظاہرین نے بجلی کے بل نامنظور اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ریکارڈ مہنگائی کے اس دور میں دو وقت کی روٹی کھانا مشکل ہے۔ وہاں اتنا زیادہ بل کیسے جمع کروائیں۔ آئے روز بجلی کے ریٹ اور ٹیکسز بڑھائے جائے جا رہے ہیں۔حکومت فوری طور پر بجلی کے بلوں سے اضافی ٹیکسسز ختم کر کے عوام کو ریلیف دے۔
دوسری جانب مالاکنڈ میں بھی بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف تھانہ بائزئی میں احتجاج جاری ہے۔مظاہرین نے بجلی کے بل جلاکراحتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے مارے عوام بجلی بل ادا کرنے سے قاصرہیں۔حکومت آئی ایم ایف ایجنڈے کیلئے کام کررہی ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام مزید مہنگائی برداشت نہیں کرے گی۔
چندریان 3 کی کامیابی کے بعد بھارتیوں نے
ہرنومولود کو ’خصوصی‘ نام دے دیا