سورج کو گرہن لگ گیا،برہنہ آنکھ سے دیکھنے سے کیا نقصان ہوسکتا ہے؟

Oct 25, 2022 | 11:30:AM
24 نیوز,محکمہ موسمیات , سورج گرہن ,یورپ، شمالی افریقہ، مشرق وسطیٰ
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)پاکستان سمیت دنیا بھر میں سورج گرہن کا نظارہ دیکھا گیا ،محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال کا دوسرا جزوی سورج گرہن تھا ۔

پاکستان میں بھی سورج گرہن جزوی طور پر دکھائی دیا ،جب کہ سورج گرہن یورپ، شمالی افریقہ، مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیا میں دیکھا گیا ، پاکستان میں جزوی سورج گرہن دوپہر ایک  بجکر 58 منٹ پر شروع ہوا جس کا اختتام 6 بجکر 2  منٹ پر ہوا جب کہ سب سے زیادہ جزوی سورج گرہن سہ پہر 4 بجے دیکھا گیا۔

سورج گرہن کو کیسے دیکھنا چاہئے؟

اکثر لوگوں کا جو سائنسی علم سے مکمل طور پر ناآشنا ہیں ان کا کہنا ہے کہ گرہن کے وقت سورج سے کچھ خاص طرح کی شعاعیں نکلتی ہیں جو انسانوں پر اثرانداز ہوکر بہت سے حادثات کا سبب بنتی ہیں، حقیقت یہ ہے کہ ایسی کوئی شعاعیں موجود نہیں جو انسانوں پر اثرانداز ہوں بلکہ سائنسدان اور آنکھوں کے ماہرین گرہن کو برہنہ آنکھ سے دیکھنے سے اس لئے منہ کرتے ہیں کیوں گرہن کے وقت جب چاند سورج کو مکمل ڈھانپ لیتا ہے تو اس وقت سورج کی روشنی مدھم ہوجاتی ہے لیکن جیسے ہی چاند سورج کے سامنے سے ہٹنے لگتا ہے تو سورج کی تیز روشنی آنکھوں میں اچانک پڑنے سے آنکھوں کا پردہ یعنی ریٹنا جل سکتا ہے۔

کیا  صرف گرہن کے وقت ہی یہ تیز روشنی نکلتی ہے؟ تو ایسا ہرگز نہیں ہے، سورج کو کبھی بھی برہنہ آنکھ سے نہیں دیکھنا چاہئے اور اگر آپ سورج گرہن کا لطف اٹھانا چاہتے ہیں تو ایکس رے کا پیپر یا عام سن گلاسز استعمال کرنے کے بجائے صرف سرٹیفائیڈ شمسی عینکوں یا13 اور 14 نمبر ویلڈنگ گلاس کا استعمال کریں۔

 حاملہ عورت کو اگر سورج یا چاند گرہن کے وقت لوہے کی کسی بھی تیز چیز، جس میں کینچی، چھری، وغیرہ شامل ہیں کا استعمال کرے تو پیدا ہونے والا بچہ معذور پیدا ہوگا، اس بات میں رتی بھر بھی حقیقت نہیں ہے۔

پاکستان میں فلکیات کا شوق رکھنے والوں کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ پاکستان میں فلکیاتی سامان جس میں دوربینیں، شمسی عینکیں وغیرہ شامل ہیں، بہت آسانی سے نہیں ملتیں بلکہ انہیں امریکا یا چین سے منگوانا پڑتا ہے جو کہ مہنگی ہونے کے ساتھ ساتھ ایئرپورٹس پر سیکورٹی عملے کے ساتھ ہونے والی خواری بھی ساتھ لاتی ہیں، اسی وجہ سے پاکستان میں کچھ ہزار لوگوں کے علاوہ بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کے پاس فلکیات کا سامان نہیں لیکن وہ اس کا شوق رکھتے ہیں۔

ان شوق رکھنے والوں کے لیے بہت سی ایسی چیزیں ہیں جو وہ حاصل کرکے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں اور سورج گرہن با آسانی دیکھ سکتے ہیں۔