پنجاب کی بلدیاتی حکومتیں 5 سالہ مدت پوری کرینگی ، سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ جاری

Mar 25, 2021 | 21:38:PM
پنجاب کی بلدیاتی حکومتیں 5 سالہ مدت پوری کرینگی ، سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)سپریم کورٹ نے پنجاب بلدیاتی انتخابات کا تحریری فیصلہ جاری کردیا،دو صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس گلزاراحمد نے تحریرکیا ۔
سپریم کورٹ نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ2019 کو سیکشن 3 کالعدم قراردیدیااور2016 کے انتخابات کے نتیجے میں بننے والی لوکل گورنمنٹ بحال کرنے کا حکم دیدیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہاہے کہ پنجاب کی بلدیاتی حکومتیں قانون کے مطابق اپنی 5 سالہ مدت پوری کریں گی ،مختصر فیصلے کی تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی ،بلدیاتی انتخابات کے مقدمے سے جڑے دیگر معاملات پر سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ آج صبح سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتحابات سے متعلق کیس کی سماعت  ہوئی۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب  نے دلائل دئیے کہ  پنجاب حکومت بلدیاتی انتحابات کرانے کے لیے تیار ہے۔پنجاب حکومت چاہتی ہے اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کیا جائے۔ معاملہ ابھی مشترکہ مفادات کونسل میں زیر التواء ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دئیے کہ کیا باقی صوبوں میں بلدیاتی انتحاب ہورہے ہیں۔ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ باقی صوبوں کے مردم شماری پر اعتراضات ہیں۔ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 24 مارچ کو ہونا تھا ۔وزیراعظم کو کورونا ہونے کی وجہ سے اب اجلاس 7 اپریل کو ہوگا۔

 چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اٹارنی جنرل کا بیان ریکارڈ کر لیتے ہیں۔ صوبے مئی میں بلدیاتی انتحاب کروا دیں۔اٹارنی جنرل نے مزید دلائل دئیے کہ یہ صرف وفاق نہیں صوبوں کا بھی معاملہ ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا پنجاب کی لوکل حکومتوں کو کیوں ختم کیا گیا۔ اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن  نے ریمارکس دئیے کہ پنجاب کی بلدیاتی حکومتوں کی ٹرم بھی اب ختم ہو گئی ہوگی۔

 وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب میں بلدیاتی حکومتوں کی معیاد دسمبر 2021 تک تھی۔ 2018 انتحابات کے بعد پنجاب اور وفاق میں نئی جماعت کی حکومت آئی۔ نئی پنجاب حکومت نے بلدیاتی حکومتیں تحلیل کر کے ایک سال میں الیکشن کرانے کا وقت دیا ۔ایک سال کی مدت گزرے کے بعد پنجاب حکومت نے نئی ترمیم کی اور پھر آرڈیننس جاری کیا۔

 جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی  نے استفسار کیا کہ باقی صوبوں میں بلدیاتی حکومتوں نے اپنی مدت کو پورا کیا؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا عدالت کے سامنے پنجاب کا 2019 کا بلدیاتی قانون چیلنج کیا گیا ہے۔کیا درخواست گزار چاہتا ہے قانون کے سیکشن تین کو کالعدم قرار دیں۔ بعدازاں عدالت نے  پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کا حکم جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان ٹیلی ویژن کی پہلی خاتون اناؤنسر کنول نصیر انتقال کرگئیں