آرمی چیف کی تقرری ،صدر مملکت نے سمری روکی تو کیا ہوگا؟

Nov 24, 2022 | 15:35:PM
پاکستان,آرمی چیف,چیئرمین  جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی,حافظ سید عاصم منیر, جنرل ساحر شمشاد مرزا
کیپشن: صدزمملکت ڈاکٹر عارف علوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پاکستان کے نئے آرمی چیف اور چیئرمین  جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی سمری صدر مملکت کو موصول ہوگئی ہے،وفاقی حکومت نے جنرل حافظ سید عاصم منیر کو آرمی چیف اور جنرل ساحر شمشاد مرزا کو  چیئرمین  جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بنانے کی سمری بھیجی ہے۔

صدر مملکت عارف علوی لاہور  میں  عمران خان سے ملاقات میں ان اہم تقرریوں پر مشاورت کررہے ہیں  ،صدر مملکت نے سمری روکی تو کیا ہوگا؟ یہ وہ اہم سوال ہے جو مختلف حلقوں میں زیر گردش ہے۔

جمعرات کی دوپہر میڈیا کے نمائندوں کے ایک سوال کے جواب میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر صدر عارف علوی کی جانب سے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی لیکن جو بھی چیز ہو گی وہ قانون و آئین کے مطابق ہو گی۔صدر عارف علوی پورے ملک کے صدر ہیں اور وہ کسی سے بھی مشاورت کر سکتے ہیں اس لیے اگر وہ عمران خان سے مشاورت کرتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے۔

ضرور پڑھیں : لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف مقرر کرنے کا فیصلہ
نجی ٹی وی کے پروگرام میں سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے  بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے کھیلنے سے فرق نہیں پڑے گا، صدر علوی نے ماضی میں بھی آئینی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں اس لیے حکومت چاہے گی کہ اگر سمری کے حوالے سے کوئی آئینی سقم رہ جائے تو اسے پورا کیا جائے۔

 پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزمان قائرہ کا کہنا تھا کہ فرض کر لیجیے صدر کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ سمری رکھ کر بیٹھ جاتے ہیں اور ہم بھی اس کا توڑ سوچ کر بیٹھے ہوں گے۔ جب وزیرِ اعظم نے اپنا آئینی اختیار استعمال کر لیا، اور صدر سمری روک کر بیٹھ گئے تو پھر کیا ہو گا، جو بھی سینیئر ترین کور کمانڈر ہوں گے وہ تب تک عارضی طور پر آرمی چیف کی ذمہ داری نبھائیں گے۔یا ایک اور صورت ہو سکتی ہے کہ وزیرِ اعظم موجودہ آرمی چیف کو کہتے ہیں کہ آپ اپنا کام جاری رکھیں۔ تو اس سے کیا قیامت آ جائے گی، یہ ایک روٹین کا مسئلہ ہے جسے حل کر لیا جائے گا۔


اس بارے میں سابق سیکریٹری دفاع لفٹیننٹ جنرل خالد نعیم لودھی نے بی بی سی کو بتایا کہ یوں تو حکومت کی جانب سے منظور شدہ قواعد کے مطابق اگر فوری طور پر فوج کا آرمی چیف کسی وجہ کے باعث عہدے پر نہیں ہوتا تو سینیئر ترین کور کمانڈر عارضی بنیادیوں پر عہدے کا چارج سنبھال لیتے ہیں۔لیکن اگر سمری تعطل کا شکار ہوتی ہے تو اس صورت میں جنرل عاصم منیر ہی عارضی طور پر بطور آرمی چیف ہو سکتے ہیں مگر اس سے یہ معاملہ پیچیدہ ہو جائے گا۔