خوفناک انجام؟دردناک اختتام؟جان جہاں مزید دلچسپ ہوگیا

Apr 24, 2024 | 13:20:PM
خوفناک انجام؟دردناک اختتام؟جان جہاں مزید دلچسپ ہوگیا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اظہر تھراج)جان جہاں میں مراد شاہ کی بیوہ کشور کا انجام کیا ہونیوالا ہے؟کیا عالیہ اور تبریز کی شادی ہوپائے گی؟گل زیب کے سامنے تبریز کا پول کھلنے والا ہے؟ بقیہ اقساط مزید دلچسپ ہوگئیں۔

اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر ہونیوالا ڈرامہ’جان جہاں‘ اس وقت مقبولیت کی بلندیوں کو چھو رہا ہے،اب تک نشر ہونیوالی اقساط میں دیکھا کہ ماہ نور(عائزہ خان)اورشہرام(حمزہ علی عباسی) ایک دوسرے سے جتنا بھاگنے کی کوشش کرتے ہیں،ان کی محبت اتنی شدت سے ان کو قریب لارہی ہے۔اس ڈرامے کا انجام بہت خوفناک ہونے جارہا ہے ایسے ہی جیسے ’پیارے افضل‘ کا ہوا تھا ۔

ناظرین نے  دیکھا کہ شہرام اسکول کے باہر ما ہ نور  سے ملتا ہے اور ماہ نور اس طرح سے برتاؤ کرتی ہے جس کی نہ شہرام اور نہ ہی سامعین نے کبھی توقع کی ہوگی۔ وہ نہ صرف شہرام پر تیمور  کو   اپنے جذبات سے آگاہ کرنے کا الزام لگاتی ہے، بلکہ اس کے لیے اپنی ماں کو اس کی منگنی پر لانے کے لیے طنز بھی کرتی ہے۔ ماہ نور کا یہ رویہ شہرام کیلئے تکلیف دہ تو تھا ہی سامعین نے بھی اسے ناپسند کیا ہے۔

ہم بحیثیت انسان، ہمارے خیالات، نظریات اور عقائد کے عکاس ہیں۔ لیکن کیا ہوتا ہے جب ہم اندرونی انتشار کا سامنا کر رہے ہوتے ہیں؟ کیا یہ ہماری شخصیت میں نہیں جھلکتا؟ شروع سے ہی ہم نے شہرام اور ماہ نور کو امید کی کرن اور دو مثبت کرداروں کے طور پر دیکھا۔ بدقسمتی سے مراد شاہ کی موت کے بعد شہرام کی پازیٹویٹی کو بہت بڑا دھچکا لگا، جس سے وہ ڈپریشن کا شکار ہوا اور اپنے اردگرد کی دنیا سے بیزار ہوگیا۔ اس وقت ماہ نور اس کی زندگی میں آئی اور اسے اندھیروں سے باہر لے آئی۔ شہرام ماہ نور سے محبت کرتا مگر اس کی سوتیلی ماں کشور اس کے آگے دیوار بن گئی اور ماہ نور کو زمانے میں بدنام کرکے رکھ دیا ۔ ماہ نور کے رویے میں بدتمیزی اور شہرام کے الفاظ میں درد کی وجہ بھی یہی ہے۔

ضرورپڑھیں:امر خان نے وہاج علی اور فہد مصطفیٰ کی تعریفوں کے بل باندھ دیئے

ادھر ہم عالیہ  کو بھی بدلتا ہوئے دیکھ چکے ہیں ۔ وہ واقعی اپنے والد اور تبریز  کے درمیان اس کھیل میں شامل نہیں ہونا چاہتی۔ جب کہ اس کے والد شہرام کے خلاف اپنے انتقام کے لیے تبریز کو استعمال کر رہے ہیں، وہ اس کے مستقبل کو مدنظر نہیں رکھتے،عالیہ نے اپنی والدہ کے سامنے اعلان کیا ہے کہ وہ اس سے شادی نہیں کر سکتی ،اس کی ماں اس کی حمایت کرے گی۔عالیہ اور تبریز کی شادی نہیں ہوگی اور ہوسکتا ہے تبریز کاگل زیب سے بھی نکاح ٹوٹ جائے  کیونکہ گل زیب کو اپنے مقتول شوہر عامر کے قاتل کا پتا چل جائے گا،اسے معلوم ہوجائے گا کہ تبریز ہی عامر کا قاتل ہے۔

اس ڈرامے کا سب سے منفی کردار حویلی کی بیگم صاحبہ  کشور کا ہے ۔بیگم کی برائیاں اور سب منصوبے ایک ایک کرکے سب پر عیاں ہوتے جارہے ہیں ۔ایسے لگ رہا ہے کہ بیگم صاحبہ کا انجام بہت برا ہونیوالا ہے۔عبدل (رضا طالش) بھی کشور کے بیٹے ہیں اور شہرام کی پرورش بھی اسی نے کی ہے، بچے ماں کو چھوڑ دیں گے۔ماں اکیلی رہ جائے گی  اور اس کے خواب بھی ٹوٹ جائیں گے تو یہ کشور بیگم کیلئے ہزیمت کا مقام ہوگا جسے وہ برداشت نہیں کرپائے گی ۔

 ایمانداری سے بات کی جائے تو یہ ردا بلال کی بہترین تحریر ہے جو "جان جہاں" کو بہت پرلطف بناتی ہے اور قاسم علی مرید  کی ہدایات نے اسے چارچاند لگادئیے ہیں۔ "جان جہاں" پاکستانی ڈرامہ شائقین کے لیے ایک نعمت ہے۔