پولیس تشدد سے ہلاک ہونے والے نوجوان کے ورثا کو 32 سال بعد انصاف مل گیا

Oct 20, 2022 | 19:15:PM
 پولیس تشدد , ہلاک,نوجوان, ورثا,انصاف ,سندھ ہائیکورٹ
کیپشن: سندھ ہائیکورٹ(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)1990میں پولیس تشدد سے ہلاک ہونے والے نوجوان کے ورثا کو انصاف مل گیا ،سندھ ہائیکورٹ میں ماورائے عدالت قتل کا کیس 32 برس بعد منطقی انجام کو پہنچ گیا،مقتول شکیل کے 90 سالہ بوڑھے والد نے  2 کروڑ 8 لاکھ روپے چیک وصول کرلیا ۔
عدالت نے  سی آئی اے سینٹر میں پولیس تشدد سے ہلاکت پر ہرجانے کا دعویٰ منظور کیا تھا،عدالتی حکم پر سندھ حکومت کے اکاؤنٹ سے 2 کروڑ 8 لاکھ سے زائد رقم ادا کی گئی،عدالت نے مقتول کے اہلخانہ کو 2 کروڑ 8 لاکھ سے زائد رقم ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

درخواست گزار  نے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے جنرل اسٹور چلانے والے 24 سالہ نوجوان کو کھوڑی گارڈن سے حراست میں لیا تھا،عینی شاہد کے مطابق مقتول شکیل کو 24 اپریل 1990 کو گرفتار کرکے سی آئی اے سینٹر لایا گیا تھا ،مقتول کو چھت سے لٹکا کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔

درخواست گزار  کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی سی آئی اے سینٹر سمیع اللہ مروت و دیگر نے میرے بیٹے پر تشدد کیا ہے ،واقعے کی جوڈیشل انکوائری میں پولیس اہلکاروں کو ذمہ دار قرار دیا گیا تھا.