اتحادی ساتھ ہوں یا نہ ہو ں۔ ناکامی عمران کا مقدر۔ سپیکر سے آئین کی خلاف ورزی کرائی گئی۔بلاول بھٹو

Mar 20, 2022 | 19:39:PM
اتحادی ۔ ناکامی۔عمران ۔ مقدر۔ سپیکر ۔ آئین۔بلاول بھٹو۔ٹاسک
کیپشن: بلاول بھٹو زرداری پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بزدل کپتان عدم اعتماد کے ووٹ سے بھاگ رہا ہے، حکومت کے اب آخری دن شروع ہوچکے ہیں۔ اب آپ کو ہر چیز کا حساب دینا ہوگا، آپ کو اپنی کرپشن کاحساب دیناہوگا۔حکومت اکثریت کھو چکی ہے۔اتحادی ہمارے ساتھ ہوں یا نہ ہو ں ناکامی ان کا مقدر ہے۔آپ بھٹو نہیں بن سکتے ۔وزیر اعظم نے اب تک نیوٹرل کو جانور کہنے پر معافی نہیں مانگی۔یہ جس دن بھی اجلاس بلائیں انہیں شکست ہی ہو گی ۔ہم چاہتے ہیں ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرے۔
 پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئر مین نے کہا کہ جیتنے والا کپتان کبھی نہیں بھاگتا، آئین پاکستان کہتا ہے کہ 14دن کے اندر اجلاس بلایا جائے گا، عمران خان کو پہلے دن سے اپنی شکست نظر آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے سپیکر سے آئین کی خلاف ورزی کرائی۔ سپیکر قومی اسمبلی نے آج 14 دن گزرنے کے باوجود سیشن نہیں بلایا، آئین کہتا ہے 14 دن کے اندر اجلاس بلوانا ہے، جب شہید بی بی کیخلاف عدم اعتماد پیش ہوئی ساتویں روز ووٹنگ کرائی گئی تھی۔اسمبلی اجلاس بر وقت نہ بلانے کا معاملہ عدالت میں لے کر جائیں گے۔سپیکر سے متعلق اپوزیشن کا جو فیصلہ ہوگا ساتھ دینگے۔انہوں نے کہا
عمران خان پہلے دن سے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ وہ اس عمل سے بھاگ جائیں، ہم ہارے ہوئے شخص یا کسی اور کو ملک کے مقدر سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔


بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے آئین توڑا ہے، سپیکر قومی اسمبلی نے آئین پاکستان پر عمل نہیں کیا، چیف جسٹس پاکستان نے کل کیلئے سیاسی جماعتوں کو نوٹس بھجوائے ہیں، سب نے دیکھا عمران خان نے پارلیمان اور لاجز پر حملہ کیا، منحرف ارکان کو سندھ ہاو¿س منتقل کیا گیا تو اس نے پروپیگنڈا شروع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ وفاق اور دو صوبوں میں حکومت ہونے کے باوجود ایک ضمنی انتخاب نہیں جیت سکے، عوام آپ کی معاشی پالیسی سے نفرت کرتے ہیں، عوام ہر اس شخص سے نفرت کرتے ہیں جو تین سال سے آپ کے سہولت کار بنے ہوئے تھے، تاریخ میں لکھا جائے گا کون سا ممبر آئین اور عوام کے ساتھ کھڑا تھا۔ یہ بھی لکھا جائیگا کون ساشخص اس کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ کے ساتھ کھڑا تھا، اب آپ کو اپنی کرپشن اور معاشی پالیسی کا حساب دینا پڑیگا، آپ کے پاس ہر ادارہ تھا 3 سال میں کیوں کسی کیخلاف کرپشن کا ثبوت پیش نہیں کیا، ہم آپ کی فارن فنڈنگ کیس کی کرپشن کا حساب مانگ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گالم گلوچ آپ نے شروع کی۔ کیاریاست مدینہ ایسی زبان استعمال کرنےکی اجازت دیتی ہے؟ آپ ریاست مدینہ کا نام لینا بند کریں۔انہوں نے کہا زرداری نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ اورسی پیک شروع کیا ۔آپ نے کیا کیا ۔آپ کو توسی پیک سبوتاژ کرنےکاٹاسک دیاگیا، حکمراں جماعت کا کام تھا کشمیر کاز کو سبوتاژ کرنا اور حکومت کو یہ ٹاسک دیا گیا تھا کہ ملک کی خودمختاری کو نقصان پہنچایا جائے۔آپ بھارت کی خارجہ پالیسی اپنا رہے ہیں۔
 بلاول بھٹو نے کہا اسلام آباد میں ہونیوالی او آئی سی سے متعلق کہا ہے کہ اچھا ہے یہ کانفرنس ہو رہی ہے لیکن یہ پاکستان پر نہیں افغانستان پر ہو رہی ہے، یہ کانفرنس طالبان کے لئے بلائی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔تحریک عدم اعتماد ،قومی اسمبلی کا اجلاس 25مارچ کو طلب