28مارچ سے پہلے زیادہ تر منحرف ارکان واپس آجائیں گے۔عمران خان

Mar 19, 2022 | 17:31:PM
 28مارچ سے پہلے زیادہ تر منحرف ارکان واپس آجائیں گے۔عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)وزیراعظم عمران خان نے منحرف ارکان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جیسے جیسے تحریک عدم اعتماد کے ووٹ کا دن قریب آئے گا تو ان میں سے زیادہ تر ارکان واپس آجائیں گے کیوں کہ وہ عوام کادباؤدیکھ رہے ہیں۔ میں ضمیر فروشی پر قوم کا غصہ دیکھ رہا ہوں۔
 ہفتے کوراولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے وزیراعظم نے کہا کہ ضمیر خریدنے کےلئے ایک منڈی لگی ہوئی ہے، یہ حلال کا پیسہ نہیں ہے بلکہ سندھ حکومت کے پاس ہے جو کہ عوام کا ہے اور چوری کے ذریعے حاصل کیا گیا اور اسی پیسے سے لوگوں کو خریدا جارہا ہے، پیسوں کے بڑے بڑے تھیلے آرہے ہیں، اگر ہمارا ملک پیچھے رہ گیا ہے تو اس کی وجہ یہی ہے کہ پیسہ بنانا، پیسوں سے لوگوں کو خریدنا اور پیسے باہر بھیج دینا۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں کوئی تصور بھی نہیں ہے کہ کوئی سیاست دان پیسے لے کر کسی اور پارٹی میں چلا جائے، وہاں کا عوام کا اتنا خوف ہے کہ کوئی ایسی حرکت بھی نہیں کرسکتا، ہمارے کچھ لوگ جذبات میں آگئے اور سندھ ہاؤس پہنچ گئے، انہیں کہتا ہوں کہ پرامن احتجاج آپ کا حق ہے لیکن کوئی تصادم نہ کریں، ساری قوم کے سامنے نظر آگیا ہے کہ سندھ ہاؤس میں کیا ہورہا ہے ۔
تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ خریدوفروخت کی سیاست پر کسی کو شرم نہیں آرہی، اس کوجمہوریت نہیں کہتے، سب کچھ کھلے عام ہورہا ہے، برطانیہ میں کوئی سیاست دان تصوربھی نہیں کرسکتا پیسے لیکر پارٹی بدل لے، اگر کوئی برطانیہ میں پیسے لے بھی لے تو اسے معاشرہ برداشت نہیں کرے گا، عوام کے خوف کی وجہ سے برطانیہ کا سیاست دان سندھ ہاو¿س والی حرکت نہیں کرسکتا۔


 انہوں نے کہاسندھ ہاؤس میں کونسا ایسا کام ہو رہا تھا اس وجہ سے سندھ پولیس کو بلایا گیا، اگرہمارے لوگ تنگ ہیں تو ان کو چھپانے کی کیا ضرورت تھی؟ خریدوفروخت پوری قوم کے سامنے ہو رہی ہے، پاکستان کے لوگوں نے اس طرح کی سیاست کودیکھ لیا، خریدوفروخت کی سیاست کی وجہ سے پاکستان پیچھے چلا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ جب چھانگا مانگا کی سیاست ہوتی تھی تو اس وقت سوشل میڈیا نہیں تھا لیکن آج سوشل میڈیا موجود ہے جو ہرچیز سامنے لے آتا ہے، 27 تاریخ کی پیش گوئی ہے کہ اسلام آباد کی تاریخ میں آج تک اتنی پبلک جمع نہیں ہوئی ہوگی کیوں کہ قرآن کے حکم کے مطابق اچھائی کے ساتھ کھڑا ہونا فرض ہے، عوام 27 تاریخ کو بتائے گی کہ کس کے ساتھ کھڑی ہے۔
 رنگ روڈ منصوبے پر انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پورا تبدیل کیا گیا ہے اس کی تکمیل سے بہت بہتری آئے گی، جلد اسی سال سارے شہروں کے ماسٹر پلان بن جائیں گے، یہ رنگ روڈ لندن کی سڑک ایم فائیو کی طرح ہے، فیصل آباد اور سیالکوٹ جیسے شہروں میں بھی رنگ روڈ منصوبوں کی ضرورت ہے۔نالہ لئی پروجیکٹ پر انہوں نے کہا کہ اگلے تین ہفتوں میں اسے لانچ کردیں گے، شہر پھیلنے سے رہائش کی گنجائش ختم ہوگئی لیکن اب ہمیں نالہ لئی کے ساتھ نیا پنڈی بنانا ہے جو کہ ماڈرن ہو، جیسے جیسے شہر پھیلتا ہے مسائل بڑھتے ہیں اسلئے ہمیں شہروں کو پھیلنے سے روک کر انہیں بلندی کی طرف لے جانا ہوگا کیوں کہ 60 سال میں جو اسلام آباد تھا وہ دس برس میں دگنا ہوگیا۔راولپنڈی شہر پھیل گیا پلاننگ نہیں ہوئی، راولپنڈی کوماڈرن سٹی بنائیں گے، نالہ لئی کے ساتھ ہم نے ایک نیا پنڈی بنانا ہے۔ آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، شہرپھیلتے جا رہے ہیں، پچھلے سال چاربڑی فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، کسانوں کوپہلی دفعہ پوری قیمت ملی اور ان کی پیداواربڑھی، ہم نے اپنی زرعی زمینوں کوبھی بچانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔سپیکر قومی اسمبلی عمران خان کےآلہ کار نہ بنیں۔شہباز شریف