آئی ایم ایف سے مذاکرات اچھے رہے،ڈالر کی قیمت کم کرینگے: اسحاق ڈار

Oct 18, 2022 | 22:17:PM
آئی ایم ایف, مذاکرات,ڈالر, قیمت, اسحاق ڈار,لندن
کیپشن: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار (فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مذاکرات اچھے رہے ہیں۔

لندن میں میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈالر کی قیمت چند پیسے بڑھی ہے، اس کی اصل قیمت کم ہے، جلد ہی ڈالر کی قیمت اصل ویلیو پر آجائے گی،وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے 4 دن میں 58 میٹنگز ہوئیں، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی اعلیٰ مینجمنٹ سے میٹنگز ہوئیں۔

میاں نواز شریف سے ہونے والی ہر بات پبلک سے کرنے کی نہیں ہوتی،دوران ملاقات میاں صاحب سے بہت سی باتیں ہوتی ہیں۔

دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھاا کہ عمران خان غیر ذمہ دارانہ بیانات دیتے ہیں جس سے امریکا کی طرف سے شکوک و شبہات کا اظہار ہوتا ہے،پاکستان کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم انتہائی مضبوط اور محفوظ ہے،ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سے کئے وعدے پورے کئے جائیں گے،ڈونرز کو ٹارگٹڈ سبسڈیز پر کوئی اعتراض نہیں ،بجٹ ریفارمز میں 15 سے 20 فیصد تک کام رہ چکا ہے،توانائی سیکٹر میں ریفارمز کا عمل بھی جاری رہےگا۔

فیٹف کی میٹنگ ہونے والی ہے،امید ہے پاکستان گرے لسٹ سے نکل آئےگا،ورلڈ بینک اوردیگراداروں نے سیلاب سے 32.4 ارب ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا ہے،سیلاب سے بحالی کےلئے پاکستان پہلے ہی کام کر رہا ہے،اب تک سیلاب سے بحالی پر 99 ارب روپے لگائے جا چکے ہیں اور مزید کام جاری رہےگا۔

 اسحق ڈار نے خوشخبر ی سناتے ہوئے کہا کہ حکومت کیلئے سیاسی ساکھ بحال کرنے اور عوامی مقبولیت حاصل کرنے کیلئے 10 ماہ کافی ہیں،عوام کو کسی صورت مایوس نہیں کرینگے،پاکستانی سفارت خانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی سیاست بچانے یا ریاست بچانے میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا تھا اور ہم نے ریاست کو بچانے کا انتخاب کیا، ہم جانتے تھے کہ اس فیصلے کے ہماری سیاست پر منفی نتائج ہوں گے .

 ضمنی انتخاب کے نتائج پر اظہار خیال کرتے ہوئے اسحق ڈار نے کہا کہ جو جماعتیں اس حکومت میں شامل ہیں وہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے نتائج سے آگاہ تھیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے ایسا کیا کیونکہ یہ جماعتیں اگر ایسا نہ کرتیں تو اس کے پاکستان کےلئے تباہ کن نتائج ہوتے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کو جاری رہنے دینا سیلاب سے بھی بدتر ہوتا۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پاکستان کے جوہری پروگرام سے متعلق صدر جو بائیڈن کے بیان سے عمران خان کی انتخابی مہم کو تقویت ملی۔