آئی سی سی نے اپنے قوانین میں تبدیلی کیوں کی ؟

تحریر: محمد احمد رضا، سپورٹس ہیڈ 24 نیوز

May 17, 2023 | 22:14:PM
آئی سی سی نے اپنے قوانین میں تبدیلی کیوں کی ؟
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

قانون کا ایک طے شدہ ضابطہ ہے کہ ’’شک کا فائدہ ہمیشہ ملزم کو ہوگا‘‘ اسی کو کرکٹ میں کہا جاتا ہے کہ ’’شک کا فائدہ ہمیشہ بلے باز کو دیا جائے گا‘‘۔ دنیا کے پسندیدہ کھیل میں اب اسی فیصلے کا راج ہوگا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اپنے قانون میں تبدیلی کرتے ہوئے اکثر تنازعات کی زد میں رہنے والے ضابطے ’’سافٹ سگنل‘‘ کو بدل دیا ہے، اب کرکٹ میں سافٹ سگنل (اشارہ) دیکھنے کو نہیں ملے گا۔ تفصیل کو آسان بنانے کے لیے پہلے سمجھ لیں کہ یہ سافٹ سگنل ہے کیا ؟۔ 

سافٹ سنگل کیا ہے؟

گیند بلے کے کھیل یعنی تال میل کو کرکٹ کہتے ہیں، بلے کا کنارہ لیتے ہوئے جب گیند اچھل جائے اور فیلڈر اسے دبوچ لے یعنی کیچ کر لے تو یہ صاف آؤٹ ہے، بلے باز کی اننگز ختم۔ لیکن یہی پکڑا ہوا کیچ اگر مشکوک ہو یعنی گمان ہو کہ شائید بلے کو چھو کر ہوا میں جانے والی بال فیلڈر کے ہاتھ میں آنے سے پہلے زمین پر لگ گئی تھی تو یہاں امپائرز کا امتحان شروع ہو جاتا ہے، بولنگ سائیڈ پر کھڑا امپائر اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے لیگ سائیڈ پر کھڑے ساتھی سے مشورہ کرتا ہے اگر دونوں کسی بھی نتیجے پر نہ پہنچ سکیں تو فیلڈ امپائر ایک مخصوص اشارے کے ذریعے آؤٹ یا ناٹ آؤٹ کی اپنی رائے دیتے ہوئے ٹی وی امپائر سے رجوع کرتا ہے۔ ٹی وی امپائر اسے گراؤنڈ میں لگے ہائی ریزولیشن کیمروں کے مختلف زایوں سے دیکھ کر، خوب چھان پھٹک کرتا ہے، اور اپنا فیصلہ سناتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر یہ بھی کسی نتیجے پہ نہ پہنچ سکے تو فیلڈ امپائر کے فیصلے کو ہی حقیقی اور حتمی قرار دے دیتا ہے۔

سافٹ سنگل تنازع؟

حال ہی میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان سڈنی میں نیو ایئر ٹیسٹ میچ کے دوران پروٹیز بلے باز سائمن ہارمر کی جانب سے آسٹریلوی بیٹر مارنس لبوشین کے کیچ کو آن فیلڈ امپائر نے آؤٹ قرار دیا تھا تاہم اسے ٹی وی امپائر رجرڈ کیٹل بورا نے ناٹ آؤٹ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ گیند زمین پر لگی ہے۔

اس واقعہ کے تین روز بعد آسٹریلوی کرکٹر اسٹیو سمتھ نے سلپ میں جنوبی افریقی کپتان ڈین ایلگر کا کیچ کیا تھا جسے آن فیلڈ امپائر نے ناٹ آؤٹ قرار دیا تھا جس پر ٹی وی امپائر نے بھی اُسے ناٹ آؤٹ قرار دے دیا تھا۔

اسی طرح انگلینڈ کے خلاف ملتان ٹیسٹ میں پاکستان کی واحد امید بننے والے نوجوان بلے باز سعود شکیل 94 رنز پر ایسے ہی ایک مشکوک بلکہ متنازع فیصلے کا شکار ہو گئے تھے۔

 ’’سافٹ سگنل‘‘ پر کس کس نے انگلی اٹھائی؟

حال ہی میں انگلینڈ سیریز میں سعود شکیل کے نروس نائنٹی کا شکار ہونے یعنی پاکستان کے مشکلات سے دوچار ہونے پر کپتان بابر اعظم نے شدید ردعمل دیا کہ ’’ایک فیصلے نے نقصان پہنچایا‘‘

آسٹریلوی فاسٹ بولر جوش ہیزل وُڈ نے رواں سال جنوری میں کہا تھا کہ ’میرے خیال سے سافٹ سگنل کو بالکل ختم کر دینا چاہیے۔‘

آسٹریلوی خاتون کھلاڑی میگن شوٹ نے کہا تھا کہ ’سافٹ سگنل کے قانون کو جانا ہوگا‘ جس پر انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان بین سٹوکس بھی متفق نظر آئے تھے۔

انگلش ٹیسٹ ٹٰیم کے کپتان بین اسٹوکس نے ٹوئٹ کے ذریعے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا کہ ’جب تھرڈ امپائر جس کے پاس ہر قسم کی ٹیکنالوجی ہے، اسے فیصلہ کرنے دیں۔‘

اسی طرح دو برس قبل بھارتی اسٹار بلے باز ویرات کوہلی نے بھی سافٹ سگنل کے قانون پر تنقید کی تھی۔ 2021 میں انہوں نے کہا تھا کہ ’مجھے نہیں سمجھ آتی کہ امپائر یہ کیوں نہیں کہہ سکتے کہ مجھے نہیں پتا۔ یہ فیصلے کھیل کو تبدیل کر سکتے ہیں۔‘

بھارت کے سابق آف اسپنر ہربھجن سنگھ تو ’’سافٹ سگنل‘‘ کو وقت کا ضیاع قرار دے چکے ہیں۔

 سافٹ سگنل، نیا قانون کب سے لاگو ہو گا؟

اگرچہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) نے اس قانون کو دو سال قبل ختم کر دیا تھا، دیگر معروف لیگ حکام کی طرف سے سافٹ سگنل قانون پر نظر ثانی کے ساتھ ساتھ کرکٹ کی عالمی باڈی آئی سی سی نے اس پر سنجیدگی سے غور شروع کر دیا، عالمی باڈی کی کرکٹ کمیٹی جس کے اب سربراہ لیجنڈری ساروو گنگولی ہیں نے اسے ختم کرنے کی منظوری دی جو ایم ایم سی سے ہوتی ہوئی کرکٹ حلقوں میں بڑی خبر کی صورت پہنچ گئی۔ آئی پی ایل کے بعد اب انٹرنیشنل کرکٹ میں یہ بڑی تبدیلی یکم جون 2023 سے لاگو ہو گی، اس حوالے سے بابائے کرکٹ انگلینڈ اور آئرلینڈ کے درمیان یکم جون سے ہی شیڈول ٹیسٹ میچ پہلا مقابلہ ہو گا۔ اس کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کے سب سے بڑے ایونٹ ’’ٹیسٹ چیمپئن شپ‘‘ کے فائنل یعنی بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان اوول لندن میں کھیلا جانے والا میچ سافٹ سگنل کے نئے قانون کا دوسرا امتحان ہو گا۔ 

سافٹ سگنل پر نئے قانون کا فائدہ؟

تحریر و تحقیق کا نچوڑ اسی سوال میں ہے کہ سافٹ سگنل کے خاتمے کا فائدہ کس کو ہو گا، اس کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ یہ کرکٹ کی جیت ہے۔ اور اگر قانون کے طے شدہ ضابطے کی روشنی میں دیکھا جائے کہ ’’شک کا فائدہ بلے باز کو‘‘ تو اب حقیقی معنوں میں بلے باز کو فائدہ ہوگا کیونکہ پہلے کسی بھی مشکوک اور متنازعہ کیچ پر فیلڈ امپائر بھی یقینا اپنی رائے دیتے ہوئے ’’بلے باز کو ہی شک کا فائدہ دیتے تھے لیکن اسے ایک انسانی غلطی نہیں بلکہ بے ایمانی قرار دیا جاتا تھا۔ اب چونکہ سارے اختیار ہی ٹی وی امپائر کے پاس ہوں گے جو اپنی رائے کے بجائے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹھوس فیصلہ سنائیں گے، اسی سے جنٹلمین گیم میں شفافیت آئے گی، کھیل کا حسن بڑھے گا یعنی قانون کا علم بلند ہو گا۔