سمندری طوفان ’بائیپر جوائے‘ کمزور ہو کر ڈپریشن بن گیا

Jun 17, 2023 | 12:51:PM
سمندری طوفان ’بائیپر جوائے‘ کمزور ہو کر ڈپریشن بن گیا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) سمندری طوفان بائیپرجوائے کمزور ہو کر ڈپریشن بن گیا جو کہ تھرپارکر اور بھارتی راجستھان پر موجود ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بھارتی راجستھان میں ڈپریشن کمزور ہو کر لو پریشر ایریا میں تبدیل ہونے کا امکان ہے، تھرپارکر، عمرکوٹ اور بدین میں آج تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، اس دوران ہواؤں کی رفتار 30 سے 40 اور جھکڑ 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو چھو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کے بیشتر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات کے مطابق ٹھٹھہ، سجاول اور میرپورخاص میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، بلوچستان کے ماہی گیر اپنی سرگرمیوں کا آغاز آج سے کر سکتے ہیں جبکہ سندھ کے ماہی گیر کل سے اپنی سرگرمیوں کا آغاز کریں۔

سمندری طوفان کا خطرہ ٹلتے ہی ساحل عوام کے لیے کھل گیا، ساحل کی جانب آنے والے تمام راستے شہریوں کے لیے کھول دئیے گئے ہیں، گرمی کے ستائے شہریوں نے بڑی تعداد میں ساحل کا رخ کر لیا، ساحل سمندر پر اونٹ اور گھوڑے کی سواری سے بچے بھی خوب لطف اندوز ہو رہے ہیں، ساحل سمندر پر سمندری طوفان کے ممکنہ اثرات کے پیش نظر کمشنر کراچی کے احکامات پر دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔

پاکستان کے ساحل کی طرف بڑھنے والا سمندری طوفان’بپر جوائے‘ بھارتی گجرات سے ٹکرانے کے بعد کمزور پڑ گیا تھا۔ بحیرہ عرب میں بننے والے انتہائی شدید سمندری طوفان ’بائپر جوائے‘ نے جمعہ کی رات کے ابتدائی حصے میں بھارتی گجرات کی ساحلی پٹی پر خشکی کے ٹکرانے کا عمل مکمل کیا تھا۔ محکمہ موسمیات نے بھی بیان جاری کیا تھا کہ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں انتہائی شدید سمندری طوفان بائپر جوائے بھارتی گجرات کے ساحل (جکھاؤ بندرگاہ) اور ملحقہ پاک-بھارت سرحد کو کیٹی بندر سے 135 کلومیٹر، ٹھٹھہ سے 160 کلومیٹر اور کراچی سے 220 کلومیٹر کے فاصلے پر عبور کرے گا، طوفان کے باعث زمین پر ہواؤں کی رفتار 100 سے 130 کلومیٹر  جبکہ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں سمندری صورتحال 10-15 فٹ بلند لہروں کے ساتھ نا ہموار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا کی طوفان پر رپورٹنگ، مشہور فلم کی یاد تازہ ہوگئی

دوسری جانب اقوام متحدہ پاکستان کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر اپنے جاری کردہ پیغام میں کہا کہ ’’جنوبی ایشیا میں سمندری سطح کے درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ بحیرہ عرب میں سمندری طوفان جیسے بائپر جوائے (بنگالی میں ’آفت‘) زیادہ کثرت سے ہونے لگے ہیں، ہمیں یہاں اور پوری دنیا میں ایک محفوظ مستقبل بنانے کے لیے فیصلہ کن کلائیمیٹ ایکشن کی ضرورت ہے‘‘۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند روز میں بھارت اور پاکستان میں حکام کی جانب سے بائپر جوائے کے ٹکرانے کے نتیجے میں متوقع تباہی کے پیش نظر ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد کا انخلا کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا تھا۔