پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے پرعزم ہیں،سعودی وزیر خارجہ

Apr 16, 2024 | 17:18:PM
پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے پرعزم ہیں،سعودی وزیر خارجہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز )سعودی وزیرِ خارجہ فیصل بن فرحان کا پاکستانی وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کے ہمراہ پریس بریفنگ میں کہنا تھا کہ ایس آئی ایف  کی بریفنگ سے کافی متاثر ہوئے ہیں ، ہم پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے پر عزم ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق  پاکستان میں سرمایہ کاری مشن کے تحت دورہ پر آئے سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے  پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے پریس بریفنگ کی، جس میں اسحاق ڈار نے گفتگو کا آغاز کیا اور کہا کہ سعودی وزیرخارجہ کو پاکستان میں ویلکم کرتے ہیں،سعودی وفد کا پرتپاک استقبال کرکے خوشی محسوس ہورہی ہے،پاکستان،سعودی عرب کےدرمیان مختلف شعبوں میں تعاون پر گفتگو ہوئی،آئی ٹی ،معدنیات،زراعت میں سرمایہ کاری پربات چیت ہوئی،پاکستان سعودی سرمایہ کاروں کومکمل سہولت فراہم کرےگا۔ 

اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھاکہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کرتا ہوں، سعودی وزیر خارجہ نے وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب میں بھرپور میزبانی کی، پاکستان کے وزیراعظم کی بھرپور میزبانی پر شکر گزار ہیں، سعودی وزیر خارجہ کے ہمراہ ایک بڑا وفد پاکستان میں ہے، آج ہم نے مختلف کثیر الجہتی شعبوں پر تفصیلی بات چیت کی، ہم نے اپنے برادرانہ تعلقات کو باہمی مفید تزویراتی شراکت داری میں بدلنے پر بات کی، ایس آئی ایف سی بیرونی سرمایہ کاری کیلئے ون ونڈو کی سہولت فراہم کرتی ہے، 

آج سعودی وفد اور ایس آئی ایف سی میں زراعت و دیگر شعبوں میں تعاون و سرمایہ کاری پر بات ہوئی، پاکستان سرمایہ کاروں کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے، ہم سعودی وزیر خارجہ اور ان کی ٹیم کے دورے پر شکر گزار ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ہنرمندوں پر مبنی لیبر فورس کو سعودی فرمانروا کے ویژن 2030 کےمطابق تیار کر رہے ہیں، پاکستان اور سعودی عرب عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مزاکرات پر یقین رکھتے ہیں، ایس آئی ایف سی کی بریفنگ بہت تفصیلی تھی۔

 سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود کا کہنا تھاکہ آئی ایس ایف کی بریفنگ سے کافی متاثر ہوئے ،ہم اس نئے فارمیٹ کے ذریعہ سرمایہ کاری کیلئے پرعزم ہیں، ہم پرتپاک استقبال اور پرجوش ملاقاتوں پر شکر گزار ہیں، ملاقاتوں میں ہم نے باہمی تعلقات کی تزویراتی گہرائی پر بات کی، ہم حالیہ دورے کو مثبت قرار دیتے ہیں، اس دورے کے نتائج آنے والے مہینوں میں سامنے آئیں گے، ہم مل کر باہمی مفاد حاصل کر سکتے ہیں، ہم نے باہمی دلچسپی و علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا، ہم باہمی اقتصادی خوشحالی و علاقائی سالمیت کیلئے مل کر کام کرنا جاری رکھیں گے۔ 
اسحاق ڈار نے کہا کہ  سرمایہ کاری کیلئے توانائی، ہائیڈرو، تعلیم، آئی ٹی، کان کنی,  زراعت و دیگر شعبوں میں اثاثوں کو اسٹریم لائن کر رہے ہیں، پاکستان کے سعودی عرب سے قریبی و دیرینہ تعلقات ہیں، کثیر الجہتی فورمز پر ہمارا موقف مشترکہ ہے، سعودی عرب میں 2.8 ملین پاکستانی مقیم ہیں، پاکستان کے پاس بہت سی صلاحیتں ہیں، پاکستان آئندہ دو برس میں جی 20 کی ایک بڑی معیشت ہو گا۔
 غزہ پر اسرائیلی حملے کے حوالے سے  سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کیلئے عالمی کوششیں جاری ہیں، غزہ میں 30 ہزار سے زائد شہادتیں ہو چکی ہیں، غزہ میں اب قلتِ خوراک سے شہادتیں ہو رہی ہیں، غزہ میں قحط کی صورتحال ہے، اب غزہ میں امن ہو جانا چاہیئے، ہم غزہ میں دوہرے معیارات کا سامنا کر رہے ہیں، عالمی برادری غزہ میں اپنا کردار ادا نہیں کر رہی، ہمیں خطے میں تنازع کو مزید نہیں بڑھانا چاہیے ،ہمیں غزہ کے حوالے سے تناؤ میں کمی لانا چاہئے۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا اس حوالے سے کہنا تھاکہ یہ وقت ہے کہ غزہ میں نسل کشی کو ختم کیا جانا چاہئے، غزہ میں 30 ہزار سے زائد شہادتیں ہو چکی ہیں، غزہ میں انسانیت سوز جرائم ہو رہے ہیں، پاکستان کو غزہ کی صورتحال پر شدید تحفظات ہیں، مغربی ممالک کی 6 ہلاکتوں نے اُنہیں ہلا دیا لیکن 6 ماہ سے ہونے والی شہادتیں انہیں جھنجھوڑنے کو ناکافی رہیں۔