رضوان عباسی کامیاب ہو گیا، عدالت آج پھر دباؤ میں نظر آئی: نعیم حیدر پنجھوتھا

Apr 15, 2024 | 21:45:PM
رضوان عباسی کامیاب ہو گیا، عدالت آج پھر دباؤ میں نظر آئی: نعیم حیدر پنجھوتھا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) وکیل پاکستان تحریک انصاف نعیم حیدر پنجھوتھا کا کہنا ہے کہ آج بھی رضوان عباسی کامیاب ہو گیا، عدالت آج پھر دباؤ میں نظر آئی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکٹری اطلاعات رؤف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جب کسی گراوٹ کا شکار ہوتی ہے تو اس کی کوئی حد نہیں ہوتی، نئے طریقوں سے عدالتی سسٹم کو اپاہج کیا جارہا ہے، آج صبح بھی انصاف کی دھجیاں بکھیری گئیں، عدت کیس میں گزشتہ سماعت پر جج صاحب نے کیا تھا کہ اگلی سماعت پر میں فیصلہ دے دوں گا، جج صاحب ایک ٹاؤٹ کا انتظار کرتے رہے، یہ ٹاؤٹ آج پھر سمارٹ ملتوی کروانے میں کامیاب ہو گیا، پچھلی سماعتوں میں یہ ٹاؤٹ بھاگا ہوا تھا، آج اس ٹاؤٹ نے چار ہفتے کا وقت مانگا دلائل کے لیے، دلائل کے دوران ہی رضوان عباسی عدالت سے باہر بھاگ گیا اور سماعت 24 اپریل تک ملتوی ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکس گزاروں کیلئے اچھی خبر! ایف بی آر نے بڑا اعلان کر دیا

اسی پریس کانفرنس کے دوران رکن پی ٹی آئی لیگل ٹیم نعیم حیدر پنجھوتھا کا کہنا تھا کہ عدت نکاح کیس کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا، رضوان عباسی ہر مقدمہ میں سرکار کی جانب سے پیش ہوتا ہے، لیکن اس کیس میں خاور مانیکا کی طرف سے یہ وکیل پیش ہوئے، دوسری جانب ریاست کہتی ہے ہمارا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں، سماعت شروع ہونے کے بعد رضوان عباسی نے کہا مجھے 4 سے 5 گھنٹے کیس پڑھنے دیں، جان بوجھ کر آج بھی تاخیری حربے استعمال کیے گئے، ہم نے عدالت کے سامنے رکھا کہ اس کیس کا ٹرائل تیزی سے کیا گیا، 5 دنوں میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے 3 کیسز کے فیصلے سنائے گئے۔

وکیل نعیم حیدر پنجوتھا کا مزید کہنا تھا کہ آج ہم صبح 8 بجے سے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں موجود تھے، رضوان عباسی کا عدالت نے 3 بار انتظار کیا، تھوڑی سی سماعت کے بعد  رضوان عباسی نے کہا میری ابھی تیاری نہیں ہے، رضوان عباسی نے بھرپور طریقے سے کیس کو لٹکانے کی کوشش کی، پہلے بھی رضوان عباسی کی وجہ سے بشریٰ بی بی عید گھر میں نہیں کرسکیں، پہلے 5 دنوں میں 3 سزائیں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو سنائی گئیں، ہم نے عدالت کو بتایا کہ پہلے یہ رات 12 بجے تک دلائل دیتے تھے، عدالت میں 14, 14 گھنٹے اسی وکیل نے دلائل دیے، 3 کیسز میں اس وکیل نے راتوں تک دلائل دیے، اب کیوں بھاگ رہا ہے؟ ہم نے آج عدالت کے سامنے احتجاج کیا، جب تاریخ کا فیصلہ ہورہا تھا پراسیکوٹر رضوان عباسی عدالت چھوڑ کر چلے گئے، کب انصاف  ملے گا؟ آج بھی رضوان عباسی کامیاب ہوگیا، عدالت آج پھر دباؤ میں نظر آئی۔