عورت مارچ میں گستاخانہ بینرز اور نعروں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، وزیرمذہبی امور

Mar 14, 2021 | 20:55:PM
عورت مارچ میں گستاخانہ بینرز اور نعروں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، وزیرمذہبی امور
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ پاکستان عاشقان رسول کا ملک ہے اور یہاں گستاخی رسول کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عورت مارچ کے موقع پر بینرز اور گستاخانہ نعروں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابقوزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر جاری شدہ مواد کی حقیقت تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔  ملوث کرداروں کو بے نقاب کر کے مقدمات دائر کریں گے۔عورت مارچ کے بینرز کو فوٹو شاپ کر کے نشر کرنے والے عناصر کو بھی سزا ملے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں خواتین کے عالمی دن کے موقعے پر عورت مارچ کا انعقاد کیا گیا۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں عورت آزادی مارچ پریس کلب سے شروع ہو کر ڈی چوک پہنچا اور شام کے وقت اختتام پذیر ہوگیا۔
اس کے علاوہ کراچی میں فریئر ہال سے میٹروپول تک اور لاہور میں پریس کلب سے پی آئی اے کی عمارت تک مارچ منعقد کئے گئے۔کراچی میں میٹروپول کے مقام پر مارچ کے شرکا کی جانب سے مختصر دھرنا دیا گیا جو بعد میں پرامن طور پر منتشر ہوگیا۔
 اسلام آباد میں ہونے والے عورت آزادی مارچ میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کے علاوہ مرد بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔عورت مارچ میں’مبارک ہو بیٹی ہوئی ہے‘ پاکستان میں ’عورت مارچ‘ کے نعرے اور مطالبات درج تھے۔