شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

May 12, 2021 | 18:13:PM
شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ کابینہ کمیٹی نے شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے، منظوری کے بعد شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جائے گا۔

 تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی حتمی منظوری کابینہ دے گئی ہے۔نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لئے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا۔
 شیخ رشید نے کہا کہ آرٹیکل 25 بھی یہ کہتا ہے کہ جب باقی ملزم ای سی ایل پر ہوں تو کسی ایک ملزم سے خصوصی سلوک نہیں ہوسکتا ہے، عدالت کا ایک فیصلہ بلیک لسٹ کے حوالے سے ہے لیکن شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ پر نہیں ہے بلکہ 7 مئی 2021 کے آرڈر پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تین چیزیں ہوتی ہیں، نمبر ایک بلیک لسٹ جو پاسپورٹ آفس ڈالتا ہے، دوسرا پی این آئی ایل جو ایف آئی اے ڈالتا ہے اور تیسرا کابینہ کی تین رکنی کمیٹی کو فیصلہ کرکے کابینہ کو بھیجنا ہوتا ہے۔ تین رکنی کمیٹی نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کو درست تصور کیا اور متفقہ طور پر کابینہ کو سفارش کردی ہے کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جائے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ خود نواز شریف کے ضمانتی ہیں اور ان کی جانب سے ہمارے پاس کوئی درخواست نہیں آئی تاہم شہباز شریف 15 دن کے اندر ہمیں نظرثانی کی درخواست دے سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وزارت داخلہ کو 90 روز میں ان کی درخواست کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے اور وہاں شہباز شریف خود بھی پیش ہونا چاہے تو پیش ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی طبی مسئلے کی بات نہیں کی گئی جبکہ پہلے کیسز میں طبی بنیاد پر ذکر کیا گیا تھا۔شیخ رشید نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ تینوں اراکین نے اتفاق رائے سے ویڈیولنک پر شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی نیب کی درخواست منظور کی اور کابینہ کو سفارش کی ہے، شہباز شریف کے پاس نظر ثانی کا حق ہے۔
کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کی نظرثانی کا انتظار کر رہے ہیں اور انہیں بھی خود پیش ہونے کی اجازت ہے۔ انہوںنے کہاکہ ٹی ایل پی کے 1677 افراد کو 16 ایم پی او کے تحت رہا کردیا گیا، 280 ایف آئی آرز درج ہیں، یہ لوگ قانونی عمل سے گزریں گے۔
اس موقع پر شہزاد اکبر نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نے شہبازشریف کا معاملہ وفاقی کابینہ کو بھیج دیا ہے، (ن) لیگ گمراہ کرنے کا بیانیہ دینے میں ماہر ہے، شہبازشریف کے خلاف مختلف عدالتوں میں کیسز چل رہے ہیں، شہبازشریف کو جانے دیا جاتا تو کیسز التوا کا شکار ہو جاتے۔ حدیبیہ پیپرملز مدر آف آل منی لانڈرنگ کیسز ہے جو ابھی حل نہیں ہوا، کسی بھی کیس میں نئی شہادت سامنے آئے تو اسے کھولا جا سکتا ہے، کیسز میں بری تب ہوتے ہیں جب ان کا ٹرائل ہو، حدیبیہ پیپرملز کیس تکنیکی بنیادوں پر بند ہوا تھا۔
واضح رہے کہ شہباز شریف نے علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کے لئے عدالت سے اجازت طلب کی تھی، جس پر عدالت نے ا±نہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی تاہم قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست وزارت داخلہ کو بھجوائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:نماز عید کے اجتماعات کی مانٹیرنگ کیلئے کمیٹیاں تشکیل