9 مئی کے واقعات کیخلاف سینیٹ میں متفقہ طور پر مذمتی قرارداد منظور

Jun 12, 2023 | 18:56:PM
9 مئی کے واقعات کیخلاف سینیٹ میں متفقہ طور پر مذمتی قرارداد منظور
کیپشن: فوٹو (اسکرین گریب)
سورس: 24 نیوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) قومی اسمبلی نے 9 مئی کے شرپسندوں کیخلاف کیسز ملٹری ایکٹ کے تحت چلانے کی قرارداد منظور کرلی۔

اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کیخلاف قرارداد پیش کی۔

9 مئی کے حوالے سے مذمتی قرارداد کے متن کے مطابق ایک جماعت اور اس کے قائد نے 9 مئی کو تمام حدود پار کردیں، آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے فوجی تنصیبات پر حملے کیے، ان کے حملوں سے ریاستی اداروں اور ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، آئین اور قانون کے تحت ان کے خلاف کارروائی مکمل کی جائے۔

   قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کیخلاف کارروائی میں ایک دن کی تاخیر بھی نہ کی جائے، ان کی جماعت کے کارکن اور رہنما بھی ان کی کارروائیوں سے لاتعلقی اختیار کر رہے ہیں، شرپسندوں اور مجرموں کیخلاف کارروائی کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے: حکمرانوں کے پاس کچھ اختیار ہی نہیں، ان کے ساتھ کیا بیٹھوں،عمران خان

قرارداد کے متن کے مطابق دنیا میں فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے پر کارروائی کا اختیار افواج کو حاصل ہوتا ہے لہٰذا تمام افراد کیخلاف پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے سزائیں دی جائیں۔

اس موقع پر اپنے بیان میں خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ ایک منصوبے کےتحت فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے، میانوالی ائیر بیس پر 85 جہاز موجود تھے جن کو جلانے کی کوشش کی گئی، 9 مئی کے واقعات کے تمام شواہد موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ پوری دنیا میں فوجی تنصیبات پرحملوں کے کیس فوجی عدالتوں میں چلتے ہیں، ہم نے کوئی نیا قانون نہیں بنایا بلکہ یہ قانون پہلے سے موجود ہے جہاں دہشتگردی ہوگی وہاں دہشتگردی قانون کے تحت کیس چلے گا جہاں 16 ایم پی او کے تحت کیس چلنا ہے اسی کے مطابق چلے گا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ جنہوں نے جہازوں کو نشانہ بنایا، قلعہ بالا حصار کو نشانہ بنایا گیا، آرمی ایکٹ کے تحت کیس چلے گا۔

بعد ازاں قومی اسمبلی میں 9 مئی کے حوالے سے قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔