اوپن بیلٹ: جے یو آئی نے سپریم کورٹ میں مخالفت کردی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بنچ نےسینٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے لئے صدارتی ریفرنس پر سماعت کی ۔سماعت کے آغاز پر وکیل جے یو آئی کے وکیل کامران مرتضٰی نے موقف اپنایا کہ ہم سینٹ انتخابات کی اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے کی تحریری مخالفت کرتے ہیں جس پر عدالت نے جے یو آئی کو تحریری جواب جمع کرانے کی اجازت دیدی۔
سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل میں کہاکہ عدالتی حکم پر اخبارات میں اشتہارات دیئے تھے۔جسٹس اعجا ز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا کوئی آزاد حثیت میں سینٹ الیکشن لڑ سکتا ہے۔ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا آزاد حثیت میں امیدواروں کے سینٹ الیکشن لڑنے پر پابندی نہیں۔قومی اسمبلی کے انتخابات خفیہ ہی ہو سکتے ہیں۔اٹارنی جنرل نے کہا صدر قانونی سوال پر سپریم کورٹ کی رائے لے سکتے ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاعدالت نے فیصلہ کرنا ہے سوال قانونی یا عوام مفاد کا ہے یا نہیں؟ ۔اٹارنی جنرل نے کہاماضی میں بھی قوانین پر سپریم کورٹ سے رائے لی گئی ہے۔بنگلادیش کو تسلیم کرنے کے معاملے پر بھی صدارتی ریفرنس آیا تھا۔عدالت ماضی میں بھی صدارتی ریفرنسز قابل سماعت قرار دے چکی ہے۔
ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا سندھ حکومت کا جواب جمع کرانا چاہتے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہاکیا سندھ حکومت کا جواب میٹھا ہو گا ۔چیف جسٹس کے ریمارکس عدالت میں قہقہ لگا تاہم سندھ حکومت نے عدالت سے ایک ہفتے کا وقت مانگ لیا۔ بعدا زان وقت کی کمی کے باعث مزید سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کردی گئی۔