بلاول بھٹونے نوٹس پھاڑ کر اچھی حرکت نہیں کی، راناثنا اللہ

Apr 12, 2021 | 17:34:PM
بلاول بھٹونے نوٹس پھاڑ کر اچھی حرکت نہیں کی، راناثنا اللہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر راناثنا اللہ کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نےپی ڈی ایم کی جانب سے بھجوایا گیا نوٹس پھاڑ کر اچھی حرکت نہیں کی۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے راناثناءاللہ نے کہا ہے کہ لیڈر آف دی اپوزیشن کو حکومتی اتحاد سے منتخب کرانے پر اعتماد کو ٹھیس پہنچا، اسی وجہ سے پیپلز پارٹی کو شوکاز نوٹس دیا گیا، اب بہانہ بنا کر نوٹیفکیشن کو پھاڑ دیا، پیپلز پارٹی کا یہ عمل غیر جمہوری ہے،مسلم لیگ (ن)کی پیپلز پارٹی سے کوئی لڑائی نہیں ہے، ہماری جدوجہد سویلین بالادستی اور ووٹ کی عزت کے لیے ہے،،جو جماعتیں مل کر چلنا چاہتی ہے ان کے ساتھ چلیں گے،امید کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی اپنے اپنے پلیٹ فارم سے سلیکٹڈ حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔

رانا ثنا اللہ خان نے کہاکہ آصف زرداری کی گفتگو کو میڈیا میں شیئر کرنے سے ماحول تلخ ہوا۔ ان کیمرہ میٹنگ کو میڈیا میں نہیں لانا چاہیے تھا۔ ہماری پیپلز پارٹی یا اے این پی نہیں بلکہ سلیکٹڈ سے لڑائی ہے۔ آئیں سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد لاتے ہیں تو پھر کوئی جھگڑا نہیں رہے گا۔ اگر شوکاز نوٹس واپس ہونا چاہیے تو لیڈر آف دی اپوزیشن کو بھی سرینڈر کریں۔انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ الیکشن لڑوایا گیا۔ چیئرمین سینیٹ الیکشن، 49 لوگوں نے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا جبکہ حکومتی اتحاد کے صادق سنجرانی کو 47 ووٹ ملے۔ یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹوں کو غلط طریقے سے مسترد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کی جدوجہد پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے آگے بڑھے گی۔ جب الیکشن ہوگا تو پی ڈی ایم کی جماعتوں نے اپنا، اپنا الیکشن لڑنا ہے۔ مسلم لیگ (ن)کی پیپلز پارٹی سے کوئی لڑائی نہیں ہے۔ ہماری جدوجہد سویلین بالادستی اور ووٹ کی عزت کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں مل کر چلنا چاہتی ہے ان کے ساتھ چلیں گے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی اپنے اپنے پلیٹ فارم سے سلیکٹڈ حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوںنے کہاکہ ہماری جدوجہد کا مقصد ملک میں شفاف الیکشن ہے۔ ہمارا آپس میں کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ سیاسی فائر فائٹنگ کے بجائے سیاسی جماعتوں کو منظم کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ جمہوری معاشرے میں منظم جماعتوں کا ہونا بڑا ضروری ہے۔انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن) بڑی سیاسی جماعت ہے جس نے دو ہزار الیکشن میں بڑی جماعت کا اسٹیٹس حاصل کیا، ( ن) لیگ نے اقتدار اور اپوزیشن میں رہ کر ملک کی خدمت کی، خدمت کے صلے میں ظلم و جبر کے باوجود عوام میں زندہ ہے، لیگی لیڈر شپ فاشسٹ دور تین سال سے مسلط ہے جس کی فلاحی و عوامی نہیں انتقامی پالیسی ہے، ملک کے تمام اداروں سیاسی انجینئرنگ پر لگایاہواہے۔ڈسکہ الیکشن معرکہ تھا وسائل کو جس طرح استعمال کیاگیا پچاس کروڑ روپے کے اعلانات بھی کئے گئے، ڈسکہ میں انتظامیہ کو جھونکا گیا ، ہم نے( ن) لیگ کو ایک متحرک و موثر تنظیم کے سانچے میں ڈھالنے کی کوشش کی، پنجاب ڈسٹرکٹ حلقہ سطح پر تنظیم سازی مکمل ہے دو ہزار ایک سو اکناوے عہدیداران کو نوٹیفکیشن جاری کئے، ویب سائٹ پر عہدیداران کے نام فون نمبر اور تفصیلات درج ہوں گی، تنظیم پرامن اور جمہوری جدوجہد کےلئے تشکیل دی گئی۔انہوںنے کہاکہ ووٹ کی عزت عوام کے حق حاکمیت کےلئے پارٹی جدوجہد کرے گی، ووٹ کو عزت دو جو آئین کا حق اول ہے اسے یقینی بناناہے۔
یہ بھی پڑھیں : نیب مریم نواز کو گرفتار ی سے10روز قبل آگاہ کرے: لاہور ہائیکورٹ