شمشان گھاٹوں کی کمی۔۔۔بھارتیوں تے لاشوں کو ندیوں میں بہانا شروع کر دیا

May 10, 2021 | 20:31:PM
  شمشان گھاٹوں کی کمی۔۔۔بھارتیوں تے لاشوں کو ندیوں میں بہانا شروع کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)بھارت میں کورونا کی تباہ کاریاں شدت اختیار کر گئیں۔روزانہ سینکڑوں افراد کی موت کے منہ میں جانا معمول بن گیا جس کے باعث آخری رسوما ت کی ادائیگی کیلئے پورے بھارت میں شمشان گھاٹوں کی کمی ہوگئی۔تنگ آکر لوگوں نے لاشوں کو ندیوں اور دریاﺅ ں میں بہانا شروع کر دیا۔


تفصیلات کے مطابق بہار کے بکسر ضلع کے قریب گنگا میں 40 سے 50-تیرتی لاشیں دیکھی گئیں۔مقامی انتظامیہ کا ماننا ہے کہ یہ لاشیں اترپردیش سے بہہ کر آئی ہیں اور یہ کورونا مریضوں کی ہیں۔ انتظامیہ کا اندازہ ہے کہ اہل خانہ کو ان لاشوں کو دفتانے کیلئے کوئی جگہ نہیں ملی تو انہیں گنگا میں بہادیا گیا۔


 ملنے والی لاشیں پھولی ہوئی تھیں اور تقریباً سڑی ہوئی تھیں۔ یہ ڈراﺅنا نظارہ ہندوستان میں کورونا بحران کو دکھانے کیلئے کافی ہے۔ بہار اور اترپردیش سے متصل چوسا شہر میں گنگا کے ساحل پر درجن بھر لاشیں بچھی ہوئی تھیں۔بعض جگہوں پرکناروں پر پہنچنے والی لاشوں کو کتے بھی بھنبھوڑتے نظر آئے۔
 افسر اشوک کمار نے چوسا ضلع کے مہادیو گھاٹ پر کہا ایسا لگتا ہے کہ ان لاشوں کو ندی میں پھینک دیا گیا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ یہاں تقریبا ًسو لاشیں ہوسکتی ہیں۔ ایک دوسرے افسر کے کے اپادھیائے کے مطابق ان پھولی ہوئی لاشوں کو دیکھنے سے ایسا لگتا ہے کہ یہ پانچ سے چھ دن سے پانی میں ہوسکتی ہیں۔ ہمیں اس کی جانچ کرنی ہوگی کہ یہ اترپردیش کے کس شہر سے آئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔حکومت کا حدیبیہ پیپرملزکی ازسرنوتحقیقات کا فیصلہ