پریشانی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے کتنی خطرناک ؟

Feb 10, 2023 | 12:24:PM
پریشانی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے کتنی خطرناک ؟
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) ذہنی دباؤ اور پریشانی شوگر کے مریضوں کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے۔ شوگر کے مریضوں کا پریشانی سے بچنا اور شوگر لیول برقرار رکھنا نہایت ضروری ہے۔ 

ماہر ذیابیطس ڈاکٹر سامنت درشی کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ذہنی دباؤ کو کم کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ اس سے جسم میں ہارمونز کا اخراج شروع ہو جاتا ہے، ذہنی دباؤ پر قابو رکھنا اس لیے بھی اہم ہےکیونکہ اس سے خون میں موجود گلوکوز کی مقدار پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو ذہنی دباؤ  کم کرنے لیے آرام، ورزش اور تھراپی کی مدد لینی چاہیے۔ اس سے مریضوں کو ہر طرح سے سکون ملے گا اور اچھی صحت کو بھی برقرار رکھ پائیں گے۔ 

شوگر لیول پر قابو نا پایا جائے تو ذیابیطس کے مریضوں کو بہت سے سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس لیے جسم میں شوگر لیول برقرار رکھنا نہایت ضروری ہے۔ جسم میں شوگر لیول کو کنٹرول کرنے کے لیے جہاں غذا اور ادویات ضروری ہیں وہیں ذہنی سکون اور اطمینان بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ 

مزید پڑھیں: سائنس دانوں نے برف کی نئی قسم ایجاد کر لی

ماہرین  کے مطابق ذہنی دباؤ بھی ان عناصر میں شامل ہے جس پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ جب انسان شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوتا ہے تو ایسی صورت حال صحت پر بھرپور اثر انداز ہوتی ہے۔ اس سے انسان کا وزن بڑھنے یا کم ہونے کے ساتھ ساتھ نیند کے اوقات کار میں تبدیلی کے علاوہ  کئی دوسرے مسائل بھی سر اٹھاتے ہیں۔ جب انسان ذہنی دباؤ کا شکار ہوتا ہے تو جسم سے مخصوص ہارمونز خارج ہونا شروع ہو جاتے ہیں جس سے خون میں گلوکوز کا لیول بڑھ جاتا ہے جو کہ شوگر کے مریضوں کے لیے پریشانی کا سبب بنتا ہے۔ 

دوسری جانب ذہنی دباؤ کے باعث بلڈ شوگر لیول پر بھی ’کارٹیسول‘ اور ’ایڈرینالین‘ ہارمونز کے اخراج کے باعث اثر پڑ سکتا ہے۔ اس لیے ذیابیطس کے مرض میں مبتلا افراد کو ذہنی دباؤ سے بچنے کے ساتھ ساتھ اپنی خوراک کا خیال رکھنا چاہیے اور ورزش  کو بھی معمول بناناچاہیے۔