اوپن بیلٹنگ نہ ہوئی تو اپوزیشن روئے گی : وزیراعظم

Feb 10, 2021 | 13:23:PM
 اوپن بیلٹنگ نہ ہوئی تو اپوزیشن روئے گی : وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سینٹ کی ایک سیٹ کا ریٹ 50 سے 70 کروڑ روپے لگ چکا، کیسے ممکن ہے پیسہ لگا کر سینیٹر بننے والا پیسہ نہیں بنائے گا۔ یاد رکھیں اگر اوپن بیلٹنگ نہ ہوئی تو اپوزیشن والے روئیں گے، خفیہ ووٹنگ کے تحت حکومت کو اپوزیشن سے زیادہ سیٹیں مل سکتی ہیں۔

اسلام آباد میں  صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا  تھا کہ  منظر عام پر آنے والی  ویڈیو سے میرے مؤقف کی تائید ہوئی، سوال یہ نہیں ہونا چاہیے کہ ویڈیو کی ٹائمنگ کیا ہے،سب سے پہلے یہ سوال کرنا چاہیے کہ کیا یہاں سیاست دانوں کے ضمیروں کا سودا ہوتا ہے یا نہیں، کیا پیسا چلتا ہے لوگوں کے ضمیر خریدنے رشوت دینے پر اور وہ لوگ جو ملک کی قیادت ہے۔میرے پاس ویڈیو ہوتی تو اپنے خلاف مقدمات میں عدالت پیش کرتا۔

عمران خا ن کا کہنا تھا کہ مجھے ایک آدمی نے نہیں کئی لوگوں نے پیش کش بھجوائیں کہ اگر آپ سینٹ کی نشست دے دیں تو ہم اتنا پیسا دینے کو تیار ہیں وہ آپ شوکت خانم میں دے دیں، یہ ایک نے نہیں کئی لوگوں نے دی ہے اور صرف مجھے نہیں بلکہ پارلیمانی بورڈ میں انہیں بھی پیسوں کی پیش کش کی جاتی ہے۔ سینٹ کی ایک سیٹ کا ریٹ 50 سے 70 کروڑ روپے لگ چکا، کیسے ممکن ہے پیسہ لگا کر سینیٹر بننے والا پیسہ نہیں بنائے گا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ  اپوزیشن جماعتیں سینٹ الیکشن کے کرپٹ نظام کو سپورٹ کر رہی ہیں، فضل الرحمان اس نظام کے سب سے بڑے بینیفشری ہیں،اپنے آپ کو سیاستدان کہنے والے چور  پی ڈی ایم میں اپنی چوری بچانے کےلئے اکٹھے ہوئے ہیں، ان سب سے یہ پوچھنا چاہیے کہ جب آپ کو پتا تھا تو آپ نے اپنے 30 سالوں میں انہیں روکنے کی کوشش کیوں نہیں کی؟سسٹم تبدیل ہونے کے نتائج آئندہ دو تین سال میں سامنے آئیں گے۔ وزیراعظم نے کرکٹ ٹیم کو کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کا بنیادی ڈھانچہ درست ہوچکا ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ غلط وقت پر 2 بارشیں ہوئیں جس سے گندم کی پیداوار کم ہوئی، آٹے کی قیمت نہ بڑھے اس لیے گندم درآمد کر رہے ہیں، ڈالر کا ریٹ بڑھنے سے ہر چیز مہنگی ہوئی، ہماری کوشش ہے کہ اپنی برآمدات بڑھائیں۔

قبل ازیں  احساس کفالت پروگرام کے دوسرے مرحلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ  احساس کفالت پروگرام شفاف ہے اور کوئی اس کی شفافیت پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ احساس کفالت پروگرام کوئی احسان نہیں،  حکومت کا فرض ہے کہ غریب طبقے کی مدد کرے، احساس کفالت پروگرام کے تحت مستحق افراد کو پیسے ملتے رہیں گے، تمام خاندانوں کو صحت کارڈ فراہم کیا جائے گا، اخوت کیساتھ مل کر کمزور طبقے کیلئے گھر بنانے میں مدد کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ لبنان کی حکومت نے کورونا کے دوران سیاسی بنیادوں پر لوگوں میں پیسے بانٹے، لبنان میں رقم کی غیرمنصفانہ تقسیم کے باعث لوگ مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن یہاں کوئی نہیں کہہ سکتا کہ ہم نے احساس پروگرام میں رقم کی تقسیم غیر منصفانہ کی۔ غیر مستحق 30 ہزار افراد کو سکیم سے نکالا جاچکا، کورونا کے دوران سندھ میں آبادی کے لحاظ سے زیادہ پیسہ دیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم پر کام شروع ہوچکا ہے۔نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم بھی مزدور طبقے کیلئے ہے، مستحق افراد کو اپنے پاؤں پرکھڑا کرنے کیلئے چھوٹے کاروبار کیلئے سہولت فراہم کرینگے ۔ مستحقین کو سود کے بغیر قرض فراہم کریں گے۔