کھانے کوروٹی نہ پینے کوپانی، پناہ کو چھت نہ علاج ،غزہ قید خانہ بن گیا

Nov 09, 2023 | 10:06:AM
کھانے کوروٹی نہ پینے کوپانی، پناہ کو چھت نہ علاج ،غزہ قید خانہ بن گیا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)کھانے کوروٹی نہ پینے کوپانی، پناہ کیلئے کوئی چھت نہ علاج کیلئے کوئی اسپتال اورادویات ، غزہ کا واحد کینسر ہسپتال بند ، بڑے اسپتال غیرفعال ، غزہ میں صیہونی فورسزکی بمباری کے باعث صحت کا نظام تباہ سنگین بیماریوں میں مبتلا ساڑھے 3 لاکھ مریض علاج کے بغیر تڑپنے پر مجبور، 50 ہزار سے زائد حاملہ خواتین بھی علاج کی سہولیات سے محروم ،عالمی ادارہ صحت نے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے فلسطینیوں میں بیماریاں پھیلنے کا سنگین خطرہ ہے۔ غزہ میں نکاسی آب ، صاف پانی اور خوراک تک رسائی جیسی بنیادی سہولیات دستیاب نہ ہونے سے نظام مکمل طورپر منہدم ہونے کے قریب ہے۔اقوام متحدہ نے بھی خبردارکردیا۔

غزہ میں 33 روز سے جاری اسرائیلی جارحیت کے بعد 3 روز کی جنگ بندی کا امکان،اسرائیلی میڈیا کے مطابق 12 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 3 دن کے سیز فائر کے لیے مذاکرات جاری ،یرغمالیوں میں 6 امریکی شہری بھی شامل ہیں۔

فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کا کہنا ہے جنگ بندی کا مقصد غزہ میں امداد پہنچانا ہے۔ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے حماس کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کردیا ۔

اسرائیلی افواج کی جانب سے  غزہ پر حملے تیز کر دیے گئے ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسپتالوں کے اطراف بمباری کے ساتھ ساتھ جبالیا، نصیرات اور شاطئی کیمپوں میں رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جبکہ اسرائیلی افواج کے حملوں سے عبادت گاہیں اور مساجد بھی محفوظ نہ رہ سکیں۔غزہ میں اسرائیلی طیاروں نے جان بچانے والے طبی سامان کے قافلے پر بھی حملہ کردیا اور خان یونس میں اسرائیلی بمباری سے 2 مساجد شہید کردی گئیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن کر 300 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار 569 سے زائد ہوگئی۔ 
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والے افراد میں  4 ہزار 324 بچے،2 ہزار 823 خواتین اور 649 معمر افراد بھی شامل ہیں۔


دوسری جانب غزہ پٹی کے آدھے سے زیادہ اسپتال ناقابل استعمال ہوگئے جبکہ القدس اسپتال میں ایندھن ختم ہونے کے قریب پہنچ گیا۔ادھر غزہ سٹی میں القسام بریگیڈز کی جانب سے بھی اسرائیلی افواج پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، میزائلوں سے اسرائیلی فوج کی 10 سے زائد گاڑیاں اور 4 فوجی ٹینک تباہ کر دیے گئے۔حماس کے مطابق غزہ کے جنوب میں اسرائیلی فوجیوں کے قافلے کو گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔

 ہم حماس پر کسی پابندی یا سزا کیلئے تیار نہیں ہیں:وزیراعظم انور ابراہیم 

ملائیشن پارلیمنٹ ہاؤس سے خطاب میں وزیراعظم انور ابراہیم نے کہا ملائیشیا متفقہ طور پر فلسطین کاز کی حمایت جاری رکھے گا۔امریکی قانون سازوں کی جانب سے حماس کی غیرملکی سپورٹ پر پابندی کے منصوبے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملائیشیا حماس کی حمایت جاری رکھے گا اور ہم حماس پر کسی پابندی یا سزا کیلئے تیار نہیں ہیں۔

ملائیشین وزیر اعظم سے حزب اختلاف کے رکن نے سوال کیاتھا کہ گزشتہ ہفتے امریکی ایوان نمائندگان میں حماس کے غیر ملکی سپورٹرز پر پابندی کیلئے پیش کی گئی قرارداد پر آپ کی حکومت کا کیا مؤقف ہے؟

حزب اختلاف کے رکن اسمبلی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انور ابراہیم نے کہا کہ ہم کوئی بھی دھمکی قبول نہیں کریں گے۔یہ امریکا کا یک طرفہ اقدام ہوگا جس کی کوئی حیثیت نہیں کیونکہ بطور رکن ہم صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلوں کی پاسداری کرنے کے پابند ہیں۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اس جنگ کے باعث غزہ کے 15 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں 193 طبی ورکرز شہید جبکہ 45 ایمبولینسوں کو نقصان پہنچا ہے۔

دوسری جانب ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل فلسطین نامی این جی او کا کہنا ہے کہ 1967 سے 7 اکتوبر 2023 سے قبل مغربی کنارے اور غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں جتنے بچے شہید ہوئے، اس دوگنا تعداد میں بچے ایک ماہ کے دوران شہید ہوچکے ہیں۔

این جی او کے مطابق 1350 بچے ابھی بھی عمارات کے ملبے تلے موجود ہیں اور ان میں بیشتر ممکنہ طور پر شہید ہو چکے ہیں۔ایک تخمینے کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے باعث روزانہ سو سے زائد فلسطینی بچے شہید ہو رہے ہیں۔