پے در پے شکستوں کے باوجود میڈیا مودی کے گن گا رہا ہے، دانشور تڑپ اٹھے

Dec 09, 2022 | 08:34:AM
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو انڈیا میں مذہبی تقسیم کے بعد کئی ریاستوں میں شکست کے بعد پروفیسر اشوک سوائن نے آئینہ دکھا دیا
کیپشن: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (عثمان دل محمد) پے در پے شکستوں کے باوجود بھارتی میڈیا نریندر مودی کے گن گانے لگا، جس پر دانشور تڑپ اٹھے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو انڈیا میں مذہبی تقسیم کے بعد کئی ریاستوں میں شکست کے بعد پروفیسر اشوک سوائن نے آئینہ دکھا دیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) تیزی سے اپنی مقبولیت کھونے لگی، جس کا ثبوت کئی ریاستوں میں مودی کی جماعت کو شکست کے بعد سامنے آیا ہے۔ بھارتی وزیراعظم کی جماعت کو ہماچل پردیش میں عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا، جہاں انڈین نیشنل کانگریس پارٹی نے کامیابی سمیٹی۔

بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کو قومی دارالحکومت دہلی میں بھی ہار کا سامنا کرنا پڑا، قومی دارالحکومت کی 250 سیٹوں والی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں دہلی میں حکمراں عام آدمی پارٹی نے 134 سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کر لی۔ اس کے ساتھ ہی کارپوریشن پر گزشتہ 15برس سے قابض بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

اسی طرح مودی کی جماعت کو یوپی، راجستھان، چھتیس گڑھ اور اوڈیشہ میں بھی ناکام کا منہ دیکھنا پڑا۔

بھارتی پروفیسر اشوک سوائن نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ '' ہماچل پردیش میں مودی نہیں جیتے، دہلی میں مودی نہیں جیتے، یوپی میں مودی نہیں جیتے، راجستھان میں مودی نہیں جیتے، چھتیس گڑھ میں مودی نہیں جیتے، اوڈیشہ میں مودی نہیں جیتے، مودی صرف گجرات میں جیت گئے اور میڈیا کہتا ہے کہ مودی کے جادو نے ہندوستان میں کلین سویپ کیا، کیا گجرات صرف ہندوستان ہے؟ ''۔

اشوک سوائن مزید لکھتے ہیں کہ ''نفرت کی تبلیغ کر کے لوگوں کو تقسیم کرنے سے آپ الیکشن جیت سکتے ہیں لیکن آپ لوگوں کی محبت اور پیار حاصل نہیں کر سکتے''۔

یاد رہے کہ انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے گجرات کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی لیکن ہماچل پردیش اور نئی دہلی شہر میں اقتدار سے محروم ہوگئے۔

جمعرات کو ووٹوں کی گنتی کے بعد بھارتی الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ بی جے پی نے گجرات اسمبلی کی 182 نشستوں میں سے 156 پر کامیابی حاصل کی ہے۔ حریف جماعت انڈین نیشنل کانگریس17، عام آدمی پارٹی نے پانچ اور چار سیٹیں دیگر جماعتوں نے حاصل کیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس پارٹی نے ریاست ہماچل پردیش میں بی جے پی سے اقتدارچھین لیا۔ اس نے ہماچل پردیش کی 68 میں سے 40 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی 25 نشستیں لے سکی ہے۔ عام آدمی پارٹی کو یہاں سے کوئی نشست نہیں ملی جبکہ تین نشستیں دیگر جماعتیں جیتنے میں کامیاب رہیں۔

گجرات میں یکم اور پانچ دسمبر کو ووٹنگ ہوئی جبکہ ہماچل پردیش میں 12 نومبر کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ ووٹوں کی گنتی جمعرات (آٹھ دسمبر) کو ہوئی ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ نئی دہلی میں بی جے پی کو عام آدمی پارٹی سے شکست ہوئی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال اس سال مارچ میں پنجاب اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی سے اقتدار چھیننے کے بعد گجرات اور ہماچل پردیش میں اپنی پارٹی کے لئے بہتر انتخابی نتائج کی امید کر رہے تھے۔