طاقت  اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے ،اس لیے بات بھی انہی سے ہو گی،رؤف حسن

Jun 08, 2024 | 18:10:PM
طاقت  اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے ،اس لیے بات بھی انہی سے ہو گی،رؤف حسن
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز )ترجمان پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )رؤف حسن کا کہنا ہے کہ طاقت  اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے اور مسئلہ بھی وہی ہے  اس لیے بات ہو گی تو انہی سے ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق  24 نیوز کے پروگرام  نسیم زہرا ایٹ پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے   پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن کا کہنا تھا کہ عدلیہ سے تازہ ہوا کے جھونکے آنا شروع ہوئے  ہیں،پارٹی میں کوئی نا اُمیدی نہیں  عدلیہ سے  تازہ ہواؤں کے جھونکے  آ نا شروع ہوئے ہیں،عدلیہ  بڑی بہادری سے مقابلہ کر رہی  ،وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ امید  بڑھ رہی ہے کم نہیں ہو رہی ہے، گزشتہ دو سال خاص طور پر  9 مئی کے بعدہمارے  کارکنوں سے بہت نا انصافیاں ہوئی ہیں ،پارٹی  کارکنوں کی مدد کی کوشش کر رہی ہے مگر اتنا نہیں کر سکی جتنا کرنی چاہیے تھی،اگر کسی کو عدلیہ سے انصاف کی امید ہو اور انصاف نہ ملے تو لہجے میں تلخی آتی ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ  موجودہ حالات میں  نیب ترامیم  کا کیس عدلیہ کا بہت بڑا امتحان ہے،جب لوگ کہتے ہیں کہ اب تو آپ کو انصاف ملنا شروع ہو گیا ہے تو مجھے بانی پی ٹی آئی کا خیال آتا ہے کہ وہ کس جرم کی پاداش میں  جیل  کاٹ رہے  ہیں ، بے بنیاد مقدمات ہیں ، اس کے پیچھے صرف ایک شخص سے انتقام کی تمنا ہے،کوئی اور ملک ہوتا تو  سر آنکھوں پر بٹھایا جاتا۔
عدلیہ کی جانب سے  سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے مشورے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  عدلیہ کے سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے مشورے سے اتفاق ہے   اور   ہم ان جماعتوں کے ساتھ  بات کر رہے ہیں جن کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا  تھا  ، کیا کوئی تصور کر سکتا تھا کہ  ہم مولانا  فضل الرحمن کے ساتھ بیٹھیں گے،انہوں نے مزید بتایا کہ ابھی مولانا کے ساتھ کچھ معاملات طے ہونا باقی ہیں مگر جلد حل ہو جائیں گے،ہم سب کے ساتھ بات کر رہے ہیں مگر اصل مسئلہ تین جماعتوں کا ہے یہ وہ سیاسی جماعتیں  جن کے ساتھ شدید اختلافات ہیں ۔

جنہوں نے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا ہوا ہے اس لیے ان کے ساتھ بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ان کے پاس کوئی طاقت نہیں اور طاقت کس کے پاس ہے یہ سب جانتے ہیں،طاقت بھی اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے اور مسئلہ بھی وہی ہے ،فوج کے لیے سخت بیانات پر وضاحت دیتے ہوئے ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ ہمارے کارکنوں نے جو کچھ برداشت کیا ہے  اس کے بعد جذبات کو قابو  رکھنا ممکن نہیں، اگر بانی پی ٹی آئی چاہتے تو 3دن میں باہر آ سکتے ہیں ابھی بھی آفرز موجود ہیں،مگر بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ جب تک کوئی بندہ اس ملک کے لیے قربانی نہیں دے گا یہ ٹھیک نہیں ہو گا، بانی پی ٹی آئی  پُر یقین ہیں  کہ ایک دن  غیر جمہوری طاقتوں کا باب بند ہو گا ،جس کے بعد ہی یہ ملک آگے بڑھے گا۔


جیل میں بانی پی ٹی آئی کو دی جانے والی سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے  رہنما تحریک انصاف روف حسن   نے کہا کہ حکومت نے اپنی طرف سے چار چیزیں شامل کر کے تصاویر جاری کر دیں،ان کا  مزید کہنا تھا کہ جب تک سیاسی استحکام نہیں ہو گا کہیں سے کچھ نہیں ملے گا خواہ وہ چین ہو یا سعودی عرب ، دوست ممالک بھی پیچھے ہٹ رہے ہیں۔حکومت نئے الیکشن کرنے کی بات کرے ہم بیٹھنے کو تیار ہیں، حکومت کی طرف سے  الیکشن  دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے سوال پر ان کا کہنا تھا  کہ وہ آپشن تو ہمارے پاس موجود ہے اس میں کوئی نئی بات تو نہیں،حکومت  نے پہلے اپنی مرضی کے آر او لگا  کے دھاندلی کی اور اب اپنی مرضی کے ریٹارئرڈ جج لگا کر مرضی کے فیصلے لینا چاہتے ہیں،ہم قانونی ، ایوان اور  سیاسی تحریک کے ساتھ مقابلہ کر رہے ہیں ،ہمیں کسی شہر میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ،عدالتوں کے حکم کے باوجود  اجازت دینے سے انکا رکیا جا رہا ہے ۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے  ایف آئی اے ٹیم   کی   پوچھ  گچھ   کا احوال بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ   ایف آئی اے  ٹیم نے دقیانوسی سوالات کیے  کہ  کس نے ویڈیو لگائی کس کی آواز ہے کہاں سے اپ لوڈ ہوئی ، حالانکہ  بانی پی ٹی آئی  جیل میں کیسے ویڈیو دیکھ سکتے ہیں   بانی پی ٹی آئی کو  کیسے موردِالزام ٹھہرایا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ملکی برآمدات اور معاشی بحالی کا راستہ