بزنس کمیونٹی کا نیب سےکوئی تعلق نہیں:سلیم مانڈوی والا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والانے کہا کہ بزنس کمیونٹی کا نیب سے کوئی تعلق ہے نہ ہونا چاہیے۔ بزنس مین غلط ہے یا درست نیب کا تعلق نہیں ہونا چاہیے۔
ایوان صنعت و تجارت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ زیرو ریٹنگ ٹیرف، کسٹمز ڈیوٹیز اور سبسیڈیز بجٹ سے متعلقہ معاملات ہیں، آپ بجٹ تجاویز تیار کریں، آپ کے ساتھ مل کر ان پر کام کریں گے، صنعتوں کو ٹیسٹنگ لیبز کا مسئلہ بھی درپیش ہے۔ برآمدی سرٹیفیکیٹس کے لئے بیرون ممالک ٹیسٹنگ لیبز پر جانا پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریفنڈز کے مسائل بڑھ رہے ہیں، ملائشیا میں ریفنڈز کا ایک الگ فنڈ ہے، پاکستان میں بھی ریفنڈ کے لیے الگ نظام بنانا ہوگا، اس مسئلے کا حل کاروباری برادری کے ساتھ مل کر کرنا ہوگا۔ ملکی معیشت بہتر نہیں ہے، چارٹر آف اکانومی لازمی ہے، اب ہمیں دیکھنا ہو گا کہ پاکستان کی معیشت غیرمستحکم نہ ہو، منفی گروتھ بہت خطرناک ہے، اسے کنٹرول کرنا ہو گا۔ ملکی صنعتوں کو فعال کرنے کے لئے اداروں کا رول محدود رکھیں، تاجروں کی روز شکایات ملتی ہیں کہ نوٹس ملا، ایف بی آر نے اکاؤنٹس سے پیسے نکال لئے، ایکسپورٹس ڈویلپمنٹ فنڈز کو بھی بہتر بنانا ہوگا۔اُن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں پاکستان 25 ارب ڈالرز کی برآمدات میں کامیاب ہوا، اس وقت صدر زرداری صنعتوں پر خصوصی توجہ دیتے تھے، موجودہ حکومت فیصلے لینے میں مشکلات کا شکار ہے، فنانس، کامرس اور دیگر کمیٹیز میں تاجروں کی شرکت کی کوشش کر رہا ہوں۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ بجٹ سے قبل ان کمیٹیز کے اجلاسوں میں تاجروں کی شرکت لازمی ہونی چاہیے، تاجر بجٹ تجاویز تیار کر کے ایوان کو بجھوائیں۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش ٹیکسٹائل میں 40 ارب ڈالر کی برآمدات رکھتا ہے، پاکستان میں کاٹن کی پیداوار 14 بلین سے 9 بلین تک پہنچ گئی ہے، صنعتوں کو گیس اور ریفنڈز کے معاملات درپیش ہیں۔