کم شرح سود پر قرضہ دینے کا معاملہ،اسٹیٹ بینک کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ

Aug 08, 2023 | 16:57:PM
 کم شرح سود پر قرضہ دینے کا معاملہ،اسٹیٹ بینک کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عثمان خان )سابقہ دور حکومت میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے کم شرح سود پر 628 افراد کو قرضہ دینے کا معاملہ،نیب اور آڈیٹر جنرل نے ابتدائی رپورٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش کر دی۔

تفصیلات کے مطابق  ابتدائی رپورٹ میں نیب حکام کا کہنا ہے کہ 17 مارچ 2020 کو گورنر اسٹیٹ بینک نے قرض اسکیم کو لانچ کیا، اسکیم کے تحت 1145 ارب روپے کے قرضے دیے گئے، پاور سیکٹر کے لیے یہ اسکیم شروع کی گئی ،ابتدا میں اس پر شرح سود 7 فیصد تھی ،پھر کم کر کے 5 فیصد شرح سود کی گئی ،قرض 100 ارب سے بڑھا کر 398 ارب روپے کیا گیا۔

سٹیٹ بینک کا آڈٹ کی ہدایت

 رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسکیم ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے تھی ،30 جون 2023 تک یہ اسکیم جاری رکھی گئی ،کمرشل بینکوں نے بھی اس اسکیم کے ذریعے قرضے دیئے،سنیٹر سلیم مانڈوی  والا نے سوال کیا کہ جب ملک معاشی بحران سے دوچار تھا تو اسٹیٹ بنک نے ڈالرز میں قرضہ کیسے دیا ،سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ 

چیئرمین صاحب مجھے اس اسکیم میں کوئی گھپلے نظر نہیں آئے ،سید حسین طارق نے سوال کیا کہ کیا جس مقصد کے لیے قرض لیا گیا اس پر عمل بھی کیا ؟ قرض ڈالر میں لیا گیا اور روپے میں واپس کیا جائے گا ؟نور عالم خان نے کہا کہ ابھی جو گورنر اسٹیٹ بینک ہیں وہ اس وقت ڈپٹی گونر تھے ،یہ اپنے ساتھیوں کو بچانا چاہیں گے ،میں نے فہرست دیکھی ہے اس میں کچھ بڑے نام ہیں ،کیا قرض میرٹ پر دیا گیا اس کی تحقیقات کروا رہے ہیں ؟سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے سوال کیا کہ جس ڈپٹی گورنر نے قرض دیا اسکو گونر کیوں لگایا؟ چاہے کسی کا تعلق جس پارٹی سے ہو اسکے خلاف کاروائی دیں ،سب سے پہلے گورنر اسٹیٹ بینک کو فارغ کریں ،پی اے سی نے آڈیٹر جنرل کو اسٹیٹ بینک کا آڈٹ کرنے کی ہدایت کر دی۔

پی ایس او کو کام سے نہ روکا جائے 

 چیئر مین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی  نے کہا کہ پی اے سی نے اوگرا کوپنجاب میں پی ایس اوکے پمپ لگانے پرپابندی ہٹانے کی ہدایت کی تھی، یہ ہدایات 14 مارچ اور 14 جولائی کو جاری کی تھیں، اوگرا نے ان ہدایات پرکیا عملدرآمد کیا ہے؟  پی ایس او حکام نے جواب دیا کہ اوگرا نے کوئی پابندی عائد نہیں کی،صرف سٹوریج کے باعث منظوری نہیں دی جاتی، چیئرمین اوگرا نے جواب دیا کہ یہ ہدایات ای سی سی نے اوگرا کو دی ہیں، 20 دنوں کی سٹوریج کے بغیر نئے پٹرول پمپس کی منظوری نہیں دی جا سکتی، اوگرا نے پی ایس اوکوگزشتہ ایک سال 800 پٹرول پمپ لگانے کی اجازت دی ، اوگرا نے پی ایس اوکومزید 116 پمپس لگانے کی اجازت دی ہے،چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی نورعالم خان نے کہا کہ پنجاب اورخیبرپختونخوا میں نئے پمپس لگانے کی اجازت دی جائے، ملٹی نیشنل کمپنیاں توکام نہیں کریں گی، پی ایس اوکو کام سے نا روکا جائے۔